ہمارے معاشرے میں اکثر خواتین شادی کے بعد جاب نہیں کرتیں، خاص طور پر وہ خواتین جو اچھی تعلیم یافتہ ہونے کے باوجود اپنی گھریلو ذمہ داریوں کو ترجیح دیتی ہیں۔ بچوں کی پرورش، گھریلو معاملات کی دیکھ بھال، اور ایک پر سکون اور منظم گھر کی مثال قائم کرنا ان کی اولین ترجیح ہوتی ہے۔ لیکن اس کے ساتھ ساتھ، مالی استحکام بھی ایک اہم پہلو ہے جسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
زندگی کے دیگر پہلوؤں کی طرح مالی معاملات میں بھی بات چیت اور سمجھداری کے ساتھ فیصلے کرنا ضروری ہیں۔ گھریلو خواتین، جو اکثر بجٹ بنانے اور اخراجات کو سنبھالنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں، اگر اپنے شوہر یا گھر کے سربراہ کے ساتھ مالی امور پر گفتگو کریں اور اپنی رائے مؤثر انداز میں پیش کریں تو وہ اپنے گھر کے مالی استحکام میں مثبت کردار ادا کر سکتی ہیں تاکہ مستقبل کے لیے ایک مضبوط مالی بنیاد رکھی جا سکے۔ یہ کیسے ممکن ہوسکتا ہے آئیے جانتے ہیں۔
شوہر یا گھر کے سربراہ کے ساتھ مالی معاملات پر بات چیت کریں
مالی منصوبہ بندی میں سب سے پہلا قدم یہ ہے کہ شوہر یا گھر کے سربراہ کے ساتھ کھل کر مالی امور پر گفتگو کی جائے۔
خواتین کی معاشی خودمختاری بڑھانے کے پانچ مؤثر طریقے
بجٹ کی تیاری میں گھر کے ماہانہ اخراجات اور آمدنی پر بات کریں اور ایک واضح بجٹ بنائیں۔ مالی مقاصد یا ترجیحات طے کریں، بچت، سرمایہ کاری، اور ہنگامی فنڈز کے لیے مشترکہ اہداف مقرر کریں۔
آمدنی اور اخراجات کی تفصیلات سامنے رکھیں اور ہر ماہ کے ضروری اور غیر ضروری اخراجات کی فہرست بنائیں تاکہ غیر ضروری اخراجات کو کم کیا جا سکے۔
گھریلو بجٹ کو منظم کریں
بجٹ مینجمنٹ ایک ایسی مہارت ہے جو خواتین کو گھریلو معیشت کو کامیابی سے چلانے میں مدد دیتی ہے۔ ضروری اور غیر ضروری اخراجات میں فرق کریں یہ سب سے اہم پہلو ہے۔ پہلے ضروری اخراجات (کھانے پینے، بچوں کی تعلیم، بلز) پورے کریں، پھر اضافی اخراجات پر غور کریں۔
ماہانہ اور سالانہ بجٹ تیار کریں، مختصر اور طویل مدتی مالی اہداف کا تعین کریں، جیسے بچوں کی تعلیم، گھر کی تزئین و آرائش، یا ہنگامی فنڈ۔
ڈسکاؤنٹس اور سیلز کا فائدہ اٹھائیں اور معلومات رکھیں، خریداری کے دوران بچت کے اصولوں کو مدنظر رکھیں تاکہ کم خرچ میں زیادہ فائدہ حاصل ہو۔
چھوٹی سطح پر بچت شروع کریں
جاب نہ کرنے والی خواتین کے لیے سب سے مؤثر مالی حکمت عملی بچت کو یقینی بنانا ہے۔ ہنگامی فنڈ ضرور بنائیں، ہر ماہ تھوڑی سی رقم الگ رکھیں تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں سہولت ہو۔
زیورات یا سونے میں سرمایہ کاری کی جاسکتی ہے، اگر ممکن ہو تو بچت کو سونے یا چاندی میں تبدیل کریں، کیونکہ یہ وقت کے ساتھ بڑھنے والی سرمایہ کاری ہے۔
روزمرہ کی چھوٹی بچتوں کو نظر انداز نہ کریں جیسے بجلی، پانی، اور گیس کے بلوں میں کمی، گھریلو سامان کی دانشمندانہ خریداری، اور غیر ضروری اخراجات کو محدود کرنا طویل مدتی مالی فائدہ پہنچا سکتا ہے۔
گھریلو آمدنی بڑھانے کے آسان طریقے
اگرچہ یہ خواتین جاب نہیں کرتیں، لیکن وہ اپنے گھریلو مصروفیات کے ساتھ کچھ اضافی آمدنی حاصل کرنے کے طریقے اپنا سکتی ہیں، جیسے کہ، فری لانسنگ اور آن لائن کام، گھر بیٹھے آن لائن لکھائی، گرافک ڈیزائن، یا ٹیوشنز دے کر آمدنی حاصل کی جا سکتی ہے۔
ہوم بیسڈ بزنس بھی کیا جاسکتا ہے اس پر ضرورغور کریں۔ کپڑوں کا چھوٹا کاروبار، ہوم بیکنگ، بیوٹی سروسز، یا آرٹ اینڈ کرافٹ کی فروخت کے ذریعے گھر سے کمائی کی جا سکتی ہے۔
یوٹیوب چینل یا سوشل میڈیا مارکیٹنگ سے انکم میں اضافہ کیا جاسکتا ہے۔ اپنی مہارت یا تجربات کو یوٹیوب ویڈیوز یا انسٹاگرام پر شیئر کر کے پیسہ کمایا جا سکتا ہے۔
آج بھی لاکھوں خواتین گھر بیٹھے ہزاروں نہیں لاکھوں کما رہی ہیں بس تھوڑی سی توجہ ، منصوبہ بندی اور طرزِزندگی میں تبدیلی کے ساتھ آپ بھی یہ بحسن وخوبی نہ صرف گھر کومینیج کرسکتی ہیں بلکہ گھرکا بجٹ اور مزید انکم کے ذرائع پیدا کرسکتی ہیں۔
مالی تعلیم اور شعور کو فروغ دیں
اگر آپ کسی کام میں مہارت حاصل کرنا چاہتی ہیں تو ضرور حاصل کریں، یہ چھوٹے کورسز آن لائن بھی کروائے جاتے ہیں لہذا مالیاتی معاملات میں متعلقہ یا جس میں آپ دلچسپی رکھتی ہیں ہنر حاصل کریں۔
خواتین کے لئے بنائے گئے قوانین پر مکمل عمل نہیں ہورہا ہے، ڈاکٹر نفیسہ شاہ
بینکنگ اور انویسٹمنٹ سیکھیں، تاکہ مختلف مالیاتی منصوبوں، بچت اکاؤنٹس، اور انویسٹمنٹ کے بارے میں جانیں تاکہ مالی طور پر خود مختار ہو سکیں۔
انشورنس اور ریٹائرمنٹ پلاننگ بہت اہم ہے، شوہر کے ساتھ مل کر انشورنس یا پنشن اسکیم میں سرمایہ کاری کریں تاکہ بڑھاپے میں مالی مشکلات نہ آئیں۔
موبائل ایپس اور ٹولز کا استعمال کریں اور بجٹ پلاننگ اور اخراجات کی نگرانی کے لیے جدید ایپس سے فائدہ اٹھائیں۔
مالی استحکام کے لیے ضروری نہیں کہ صرف کمایا جائے بلکہ گھر پر رہ کر خواتین بہترین مالی منصوبہ بندی، خرچ میں احتیاط، اور دانشمندانہ بچت کرکے ایک خوشحال زندگی سے لطف اندوز ہوسکتی ہیں-
لہٰذا شوہر یا گھر کے سربراہ کے ساتھ مل کر سمجھداری سے بجٹ تیار کریں، بچت کے اصولوں پر عمل کریں، اور اگر ممکن ہو تو گھریلو سطح پر کچھ اضافی آمدنی کے ذرائع پیدا کریں۔
اگر خواتین ان اصولوں کو اپنائیں، تو وہ اپنے گھر کو مالی طور پر مستحکم، پرسکون اور خوشحال جگہ بنا سکتی ہیں۔