پشاور سے تعلق رکھنے والی معروف ٹک ٹاکر سیمہ گل عرف سائیکو ارباب کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ان کی موت کے حوالے سے اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق، سائیکو ارباب کے جسم میں 6 اقسام کی مختلف منشیات پائی گئی ہیں، جن میں چرس، کوکین، شراب اور تین مختلف نشہ آور ادویات شامل ہیں۔

پوسٹ مارٹم رپورٹ میں یہ واضح کیا گیا ہے کہ سائیکو ارباب کی موت نشے کی کثرت کے باعث ہوئی۔ پولیس نے جائے وقوعہ سے نشہ آور گولیوں سمیت دیگر شواہد اکٹھے کر کے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے منتقل کیا تھا۔

ٹک ٹاکر سائیکو ارباب 7 فروری کو پشاور کے علاقے وارسک روڈ پر واقع ایک رہائشی پلازے کے فلیٹ سے مردہ حالت میں ملی تھی۔ مچنی گیٹ تھانے کو متوفیہ کے بھائی محمد یاسین نے اطلاع دی تھی کہ اس کی بہن جاں بحق ہو چکی ہے۔

پولیس کے مطابق، 8 سے 10 روز بعد خیبر میڈیکل کالج، پشاور کے ڈیپارٹمنٹ آف فرانزک میڈیسن سے موصول ہونے والی رپورٹ میں موت کی وجہ نشے کی زیادتی بتائی گئی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مزید تحقیقات جاری ہیں تاکہ واقعے کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا جا سکے۔

More

Comments
1000 characters