معروف بھارتی فلمساز، ہدایت کارہ اور اداکارہ نندیتا داس نے کہا ہے کہ بالی ووڈ میں خواتین اداکاراؤں کو کم معاوضہ دینے کا رجحان ہے، شاہ رخ خان کے مقابلے میں دیپیکا پڈوکون کو معاوضہ کم ہی ملے گا، اے لسٹ خاتون اداکارہ کے مقابلے میں اے لسٹ مرد کام نہیں کرتا ہے، میرا سماجی کاموں کا بیک گرائونڈ ہے، میں نے بچپن میں فلمیں نہیں دیکھیں، مجھے پاکستان میں مجھے بہت عزت اور پیارملتا ہے۔
آج ٹی وی کے پروگرام ’اسپاٹ لائٹ‘ کی میزبان منیزے جہانگیر سے گفتگو کرتے ہوئے نندیتا داس نے کہا کہ بھارتی فلم ارتھ میرے دل کے بہت قریب ہے، کئی فلموں میں بولڈ کردار ادا کرنے کے باعث مجھے سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی ملیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ایسا امن چاہیے جس میں سب لوگوں کا خیال رکھا جائے، جہاں سب کی عزت برابر ہو، اس کے لئے پتا نہیں کتنی پیڑھیاں گزر جائیں گی، لیکن پھر بھی ہمیں امن کے لئے کام کرنا ہے اور مل کر کوششیں کرنا ہیں ، انصاف کے بغیر امن نہیں ہوسکتا۔
بھارتی اداکارہ نے کہا کہ میں نے منٹو کو پڑھا ہے، وہ کمال کے آدمی تھے، ان کی عادتیں میرے والد سے ملتی تھیں، اس کے بعد میرے ذہن میں منٹو کے بارے میں فلم بنانے کا سوچا تھا۔
نندیتا داس نے کہا کہ مجھے کبھی بھی اداکاری کا شوق نہیں تھا، بہت ساری فلمیں میں نے ہچکچاتے ہوئے کی تھیں، مجھے اب گھسے پٹے کردار آفرز ہوتے ہیں، میرے مقابلے میں نوجوان اداکارائوں کو چانس دیا جاتا ہے، چیلنجز سب جگہ ہیں، ان کا مقابلہ کرنا پڑتا ہے۔