بھارتی یوٹیوبر رنویر الہ آبادیہ،جنہیں اپنے متنازع تبصروں کی وجہ سے سوشل میڈیا پر شدید تنقید اور قانونی مقدمات کا سامنا ہے، کچھ دنوں سے لاپتہ ہیں۔

ممبئی پولیس نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ رنویر کا فون بند ہے اور ان کی رہائش گاہ پر تالا لگا ہوا ہے، جس کی وجہ سے پولیس کو ان تک رسائی حاصل نہیں ہو پا رہی۔ پولیس نے مزید کہا کہ رنویر کے وکیل سے بھی رابطہ قائم نہیں ہو سکا۔

سمے رائنہ کا کیرئیر برباد کرنے کے بعد رنویر الہ آبادیہ پھوٹ پھوٹ کر رو پڑے؟

رنویر الہ آبادیہ کو ان کے فحش ریمارکس پر گزشتہ دنوں ’انڈیاز گوٹ لیٹنٹ‘ شو میں طلب کیا گیا تھا۔ اس شو میں ان کے سوالات نے خاصا تنازعہ کھڑا کیا تھا، جس کے بعد پولیس نے ان کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا۔

یاد رہے کہ رنویر نے بھارتی سپریم کورٹ سے بھی رجوع کیا تھا، جہاں انہوں نے اپنے خلاف تمام ایف آئی آرز کو یکجا کرنے کی درخواست کی تھی، لیکن سپریم کورٹ نے ان کی درخواست کو مسترد کر دیا۔

تنازعہ کا آغاز اس وقت ہوا جب رنویر نے ’انڈیاز گوٹ لیٹنٹ‘ شو کے ایک ایپی سوڈ میں ایک کنٹیسٹنٹ سے ایک انتہائی نامناسب سوال کیا۔

رنویر کے فحش بیان نے عرفی جاوید، راکھی ساونت کو بھی مشکل میں ڈال دیا

سوال نے شو کے میزبان سمے رائنا اور دیگر شرکاء کو حیرت میں ڈال دیا، اور وہاں موجود ججز نے رنویر کے سوال پر شکوک کا اظہار کیا۔

اس ویڈیو کے یوٹیوب پر اپ لوڈ ہونے کے بعد، رنویر کے فحش سوال پر سوشل میڈیا صارفین نے شدید غم و غصے کا اظہار کیا، جس کے نتیجے میں ان کے خلاف مختلف پولیس شکایات درج کی گئیں۔ ان شکایات کی بنیاد پر رنویر اور شو کے دیگر پینل کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے ہیں۔

شو کے میزبان سمے رائنا نے اپنی تمام ویڈیوز کو یوٹیوب سے ہٹا لیا اور اس واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ان کا مقصد صرف اپنے مداحوں کے چہروں پر مسکراہٹ لانا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ جو کچھ بھی ہوا اس کے لیے وہ حکام کے ساتھ مکمل تعاون کرنے کے لیے تیار ہیں اور امید رکھتے ہیں کہ سب کچھ بہتر ہو جائے گا۔

More

Comments
1000 characters