جدید ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت یا اے آئی نے ایک حیرت انگیز اور متنازعہ ایجاد متعارف کروائی ہے، ’ڈیتھ کلاک‘۔ یہ ایک ایسا آن لائن پلیٹ فارم ہے جو صارفین کے طرزِ زندگی، صحت، عادات، اور دیگر عوامل کی بنیاد پر ان کی متوقع موت کی تاریخ کا حساب لگاتا ہے اور ان کا وقت الٹی گنتی کی شکل میں ظاہر کرتا ہے۔

ڈیتھ کلاک کیا ہے اور کیسے کام کرتا ہے؟

یہ ایک ویب سائٹ ہے جو صارفین کے فراہم کردہ ڈیٹا جیسے عمر، جنس، باڈی ماس انڈیکس (BMI)، غذائی عادات، ورزش، اور سگریٹ نوشی کی معلومات کا تجزیہ کرتی ہے اور ان کی متوقع موت کی تاریخ اور اسباب بتانے کا دعویٰ کرتی ہے۔ اس ویب سائٹ کا دعویٰ ہے کہ یہ انتہائی جدید مصنوعی ذہانت یا اے آئی کا استعمال کرکے درست پیشگوئی کرتی ہے کہ کوئی شخص کتنے سال جیے گا۔

وہیل مچھلیوں کے گانوں کا انسانوں سے کیا تعلق ہے؟ جان کر سائنسدان حیران رہ گئے

دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ ویب سائٹ 63 ملین سے زائد افراد کی متوقع موت کی تاریخ کا تجزیہ کرچکی ہے۔ صارفین اپنی تفصیلات درج کرنے کے بعد ایک قبر کے کتبے کی شکل میں اپنی متوقع تاریخِ وفات دیکھ سکتے ہیں۔

ویب سائٹ پر جاکر، صارفین کو درج ذیل تفصیلات فراہم کرنا ہوتی ہیں،

تاریخِ پیدائش

جنس

سگریٹ نوشی کی عادات

باڈی ماس انڈیکس

رہائشی ملک

اگر کسی کو اپنا بی ایم آئی معلوم نہیں، تو وہ ویب سائٹ پر موجود کیلکولیٹر کی مدد سے باآسانی معلوم کر سکتا ہے۔

انسانی دماغ سوچنے میں مصنوعی ذہات سے بھی سست نکلا، تحقیق میں حیران کن انکشاف

ڈیتھ کلاک صرف موت کی پیشگوئی نہیں کرتا بلکہ طویل زندگی گزارنے کے کارآمد مشورے بھی دیتا ہے،

ان مشوروں میں صحت مند وزن برقرار رکھیں، روزانہ کم از کم 30 منٹ ورزش کریں، سگریٹ نوشی چھوڑ دیں، متوازن غذا کھائیں، الکحل سے پرہیز کریں، نیند پوری کریں، باقاعدہ میڈیکل چیک اپ کروائیں، ذہنی دباؤ سے بچیں، سماجی تعلقات کو مضبوط رکھیں، اور نئی چیزیں سیکھتے رہیں جیسے مشورے شامل ہیں۔

اگرچہ ویب سائٹ مصنوعی ذہانت کے ذریعے تفصیلی تجزیہ کرتی ہے، مگر اس پر مکمل بھروسہ نہیں کیا جا سکتا۔ ویب سائٹ نے واضح کیا ہے کہ یہ سروس صرف تفریح کے لیے ہے اور اس کی پیشگوئی 100 فیصد درست ہونے کی ضمانت نہیں۔

کھلی آنکھوں سے بھی نہ دکھنے والے دنیا کے سب سے عجیب خفیہ ہتھیار

یہ ایک دلچسپ مگر متنازعہ ایجاد ہے جو لوگوں کو اپنی زندگی اور صحت پر غور کرنے پر مجبور کر سکتی ہے۔ اگرچہ اس پر اندھا اعتماد کرنا غیر دانشمندانہ ہوگا، لیکن اس کے دیے گئے صحت مند طرزِ زندگی کے مشورے ضرور قابلِ غور ہیں۔

More

Comments
1000 characters