بھارت میں مشہور ہدایتکار کرسٹوفر نولان کی شاندار سائنسی تخیل پر مبنی فلم ”انٹرسٹیلر“ کو حال ہی میں ری ریلیز کیا گیا، اور اس نے باکس آفس پر ایک حیران کن کامیابی حاصل کی۔
فلم کی ری ریلیز نے نہ صرف اپنی شاندار سائنسی کہانی اور تکنیکی مہارت سے ناظرین کو محظوظ کیا، بلکہ حالیہ دنوں میں ریلیز ہونے والی دو نئی فلموں، ”لوویاپا“ اور ”بیڈایس روی کمار“ کو پیچھے چھوڑتے ہوئے باکس آفس پر 10 کروڑ 30 لاکھ بھارتی روپے کا بزنس کیا۔
سنجے دت کیلئے کروڑوں کی جائیداد چھوڑ کر مرنے والی پرستار کون؟
”انٹرسٹیلر“ نے 2014 میں ریلیز ہونے کے بعد بھی اپنی مقبولیت میں کمی نہ آنے کے باوجود، ری ریلیز کے بعد ایک نیا سنگ میل عبور کیا۔ اس کی کامیابی نے بھارتی سینما گھروں میں موجود نئے رجحانات کو واضح کیا ہے، جہاں پر ناظرین کی دلچسپی تبدیل ہو رہی ہے اور وہ کلاسیکی اور تھنکنگ فلموں کی طرف واپس مائل ہو رہے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ”بیڈایس روی کمار“ جس میں موسیقار و گلوکار ہمیش ریشمیا نے مرکزی کردار ادا کیا ہے، ریلیز کے پہلے دن 6 کروڑ 60 لاکھ روپے کما سکی ہے، اور یہ اب تک ریشمیا کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلموں میں سے ایک بننے کے قریب ہے۔
سیف علی خان کے زخمی ہونے پر بیٹے تیمور نے کیا جذباتی سوال کیا؟
اس کے برعکس، جنید خان اور خوشی کپور کی ڈیبیو فلم ”لوویاپا“ اب تک محض 4 کروڑ 40 لاکھ روپے ہی کما سکی ہے، جو ایک رومانیٹک کامیڈی فلم ہے اور تامل فلم ”لوو ٹوڈے“ کا ری میک ہے۔
”انٹرسٹیلر“ کی کامیابی نے بھارتی سینما کے بدلتے ہوئے رجحانات کو نمایاں کیا ہے اور فلم سازوں کے لیے یہ ایک اشارہ ہے کہ ناظرین اب سلیبریٹیز کے علاوہ باہمی سوچ اور تخلیقی مواد پر زیادہ دھیان دے رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ کچھ نیا اور مختلف پیش کرنے والے منصوبوں کو زیادہ پذیرائی مل رہی ہے۔
دوسری طرف، فلم ”پشپا 2“ اور ”انٹرسٹیلر“ کی کامیابی کے حوالے سے اداکارہ جھانوی کپور نے بھی اپنی دلچسپی کا اظہار کیا ہے، اور دونوں فلموں کے درمیان ہونے والی بحث میں شامل ہو گئی ہیں، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ فلمی دنیا میں ناظرین کی توجہ اور پسندیدہ مواد میں تیزی سے تبدیلی آ رہی ہے۔
Comments are closed on this story.