ہم ایک ڈیجیٹل دور میں جی رہے ہیں جہاں روزانہ کئی گھنٹے مختلف ایپس اور پلیٹ فارمز استعمال کرتے ہیں۔ لیکن جتنا زیادہ ہماری آن لائن موجودگی ہے، اتنا ہی سائبر حملوں کا خطرہ بھی بڑھ رہا ہے۔ روایتی طور پر صارفین کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ مشکوک لنکس پر کلک نہ کریں، غیر مصدقہ فائلیں نہ کھولیں یا کوئی مشتبہ چیز ڈاؤن لوڈ نہ کریں۔ لیکن کیا ہو اگر کوئی ایسا ہیکنگ طریقہ استعمال کیا جائے جس میں آپ کو کسی لنک پر کلک کرنے یا فائل ڈاؤن لوڈ کرنے کی بھی ضرورت نہ پڑے؟ یہ خطرہ ”زیرو کلک ہیک“ کہلاتا ہے۔

واٹس ایپ صارفین زیرو کلک ہیکنگ کا نشانہ

واٹس ایپ نے حال ہی میں خبر رساں ادارے رائٹرز کو بتایا کہ اسرائیلی کمپنی ”پیراگون سلوشنز“ کے تیار کردہ جدید اسپائی ویئر کے ذریعے دو درجن سے زائد ممالک میں تقریباً 90 صارفین کو ہیکرز کی جانب سے نشانہ بنایا گیا۔ یہ اسپائی ویئر کسی بھی صارف کو لنک پر کلک کرانے یا فائل ڈاؤن لوڈ کرے بغیر ہی ان کے ڈیٹا تک رسائی حاصل کر لیتا ہے۔

متاثرہ افراد میں صحافیوں، سماجی کارکنوں اور دیگر شخصیات شامل ہیں۔ واٹس ایپ نے اس حملے کے بعد پیراگون سلوشنز کو قانونی نوٹس جاری کیا اور کہا کہ کمپنی صارفین کی پرائیویسی کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گی۔

امریکہ میں ڈیپ سیک استعمال کرنیوالوں کو سزا دینے کی تیاری

زیرو کلک ہیک کیا ہے؟

جیسا کہ نام سے ظاہر ہے، زیرو کلک ہیک ایک انتہائی جدید سائبر حملہ ہے جو صارف کی کسی بھی کارروائی کے بغیر اس کے ڈیوائس پر قبضہ کرلیتا ہے۔

عموماً روایتی فشنگ حملے تبھی کامیاب ہوتے ہیں جب صارف کسی نقصان دہ لنک پر کلک کرتا ہے یا وائرس زدہ فائل ڈاؤن لوڈ کرتا ہے۔ لیکن زیرو کلک حملے سافٹ ویئر کی کمزوریوں کا فائدہ اٹھاتے ہیں اور بغیر کسی ظاہری نشانی کے ہیکرز کو متاثرہ ڈیوائس تک رسائی دے دیتے ہیں۔ ہیکرز عام طور پر میسجنگ ایپس، ای میل کلائنٹس اور ملٹی میڈیا پروسیسنگ سسٹمز کی کمزوریوں کو استعمال کرتے ہیں۔

واٹس ایپ کے معاملے میں، ہیکرز نے زیرو کلک کے زریعے ایپ میں موجود کمزوریوں کو نشانہ بنا کر صارفین کے پیغامات، کالز، تصاویر، مائیکروفون اور کیمرے تک رسائی حاصل کی۔

یہ حملہ کیسے کام کرتا ہے؟

جب متاثرہ افراد کو ایک خاص قسم کی بدنیتی پر مبنی فائل بھیجی جاتی ہے، تو ان کے ڈیوائس کا آپریٹنگ سسٹم یا ایپلیکیشن اسے خودبخود پروسیس کر لیتی ہے۔ اس کے نتیجے میں ہیکرز کو حساس ڈیٹا تک رسائی حاصل ہو جاتی ہے اور وہ صارف کی معلومات چرا سکتے ہیں۔

مصنوعی ذہانت نے ریڈ لائن پار کرلی، اپنے جیسے دوسرے بنانے شروع کردئے

خود کو زیرو کلک حملوں سے کیسے بچائیں؟

واٹس ایپ نے یقین دہانی کرائی ہے کہ اس نے ہیکنگ کی اس کوشش کو ناکام بنا دیا ہے، لیکن صارفین کے لیے محتاط رہنا اب بھی ضروری ہے۔ زیرو کلک ہیکنگ سے بچنے کے لیے درج ذیل حفاظتی تدابیر اختیار کریں:

اپنی ایپس کو ہمیشہ اپڈیٹ رکھیں: ایپ کی تازہ ترین اپڈیٹس نہ صرف نئے فیچرز فراہم کرتی ہیں بلکہ سیکیورٹی کمزوریوں کو بھی دور کرتی ہیں۔

آٹو اپڈیٹ فعال کریں: تاکہ جیسے ہی کوئی نیا سیکیورٹی پیچ آئے، وہ خود بخود انسٹال ہو جائے۔

کسی بھی مشکوک سرگرمی پر نظر رکھیں: اگر آپ کا موبائل اچانک زیادہ گرم ہونے لگے، بیٹری تیزی سے ختم ہونے لگے، یا ایپس غیر معمولی رویہ اختیار کریں، تو یہ خطرے کی علامت ہو سکتی ہے۔

ڈیجیٹل دنیا میں بڑھتے ہوئے سائبر خطرات کے پیش نظر، محتاط اور باخبر رہنا ہی محفوظ رہنے کا بہترین طریقہ ہے۔

اگر آپ کو لگے کہ آپ کا ڈیوائس ہیک ہو چکا ہے، تو فوری طور پر متعلقہ اداروں، جیسے کہ سائبر کرائم سیل، کو اطلاع دیں۔

More

Comments
1000 characters