ایک حالیہ تحقیق میں حیران کن انکشاف ہوا ہے کہ مائیکرو پلاسٹکس (پلاسٹک کے انتہائی باریک ذرات) ماؤں کی نال میں پائے گئے ہیں، اور ان کا تعلق وقت سے پہلے بچوں کی پیدائش سے جوڑا جا رہا ہے۔
امریکی محققین نے 175 نالوں کا تجزیہ کیا، جن میں 100 مکمل مدت (فل ٹرم) اور 75 وقت سے پہلے پیدا ہونے والے بچوں کی تھیں۔ حیران کن طور پر، وقت سے پہلے پیدا ہونے والے بچوں کی نال میں مائیکرو پلاسٹک کی مقدار 50 فیصد زیادہ تھی۔
یہ ذرات خون میں بھی موجود ہوتے ہیں، مگر نال میں ان کی مقدار کئی گنا زیادہ تھی، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ ذرات وہاں جمع ہو رہے ہیں اور ممکنہ طور پر بچے کی صحت پر اثر ڈال رہے ہیں۔
کون سا پلاسٹک زیادہ پایا گیا؟
محققین نے نال میں 12 اقسام کے پلاسٹک دریافت کیے، جن میں سب سے عام یہ تھے،
PET (پلاسٹک بوتلوں میں پایا جانے والا پلاسٹک)
PVC (عام پلاسٹک مصنوعات میں پایا جانے والا)
پولی یوریتھین اور پولی کاربونیٹ
پلاسٹک کی بوتل میں پانی پینے سے بلڈ پریشر بڑھنے کی حقیقت
قبل از وقت پیدائش اور پلاسٹک کا تعلق
پروفیسر کجرسٹی آگارڈ، جو بوسٹن چلڈرن ہسپتال میں زچگی اور جنین کی ماہر ہیں، کہتی ہیں، ’یہ تحقیق ظاہر کرتی ہے کہ نال میں مائیکرو پلاسٹکس کا جمع ہونا قبل از وقت پیدائش کے خطرے کو بڑھا سکتا ہے۔‘
یہی نہیں، بلکہ دیگر مطالعات سے معلوم ہوا ہے کہ مائیکرو پلاسٹک دل کی بیماری اور فالج جیسے مسائل سے بھی جڑے ہو سکتے ہیں۔
پلاسٹک جسم میں کہاں کہاں پایا جا رہا ہے؟
سائنسدانوں نے مائیکرو پلاسٹکس کو نہ صرف انسانی جسم (دماغ، جگر، ہڈیوں کے گودے، چھاتی کے دودھ، اور یہاں تک کہ منی) میں پایا ہے، بلکہ دنیا کے انتہائی دور دراز علاقوں میں بھی دریافت کیا ہے جیسے ماریانا ٹرینچ (دنیا کا سب سے گہرا سمندر) اور ماؤنٹ ایورسٹ (دنیا کی سب سے اونچی چوٹی) پر پلاشٹک ملا ہے۔
کیا یہ واقعی ایک سنگین مسئلہ ہے؟
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ مائیکرو پلاسٹک کی آلودگی ایک عالمی ہنگامی صورتحال کی طرف بڑھ رہی ہے۔ یہ نہ صرف ماحولیاتی نقصان کا سبب بن رہی ہے بلکہ انسانی صحت کے لیے بھی ایک بڑا خطرہ بنتی جا رہی ہے۔
ہم کیا کر سکتے ہیں؟
یہ جان کر پریشان ہونے کے بجائے، ہم اپنے روزمرہ کے معمولات میں چند آسان تبدیلیاں لا سکتے ہیں۔
- پلاسٹک کی بوتلوں کے بجائے شیشے یا اسٹیل کی بوتلیں استعمال کریں
- پلاسٹک کی بجائے کپڑے یا دھات کے برتن استعمال کریں
- پلاسٹک کے کچرے کو کم سے کم کریں اور ری سائیکلنگ کو فروغ دیں
- بچوں کے کھلونوں اور دیگر اشیاء میں کم پلاسٹک کا استعمال کریں
- مائیکروویو میں پلاسٹک کے برتن میں ہرگز کھانا گرم نہ کریں
یہ چھوٹے اقدامات ہمیں اور ہماری آنے والی نسلوں کو پلاسٹک کی آلودگی کے نقصان دہ اثرات سے بچانے میں مدد دے سکتے ہیں۔