حمل کے دوران جسم میں کئی تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں، جن میں سے ایک عام مسئلہ پیروں کی سوجن ہے۔ یہ زیادہ تر دوسرے اور تیسرے سہ ماہی میں ظاہر ہوتی ہے اور عام طور پر خطرناک نہیں ہوتی، لیکن بعض اوقات یہ تکلیف دہ بھی ہو سکتی ہے۔ پیروں کی سوجن کی بنیادی وجوہات میں جسم میں اضافی پانی کی مقدار، خون کی روانی میں تبدیلی، ہارمونی تغیرات اور بڑھتے ہوئے وزن کا دباؤ شامل ہیں۔
اگر آپ حمل کے دوران پیروں کی سوجن سے پریشان ہیں تو پریشانی کی کوئی بات نہیں! یہاں ہم آپ کے لیے کچھ آسان اور مؤثر گھریلو طریقے پیش کر رہے ہیں، جن سے آپ سوجن کو کم کر سکتی ہیں اور آرام محسوس کر سکتی ہیں۔
نمک کا استعمال کم کریں
زیادہ نمک کھانے سے جسم میں پانی کی مقدار بڑھ جاتی ہے، جس کی وجہ سے سوجن زیادہ ہو سکتی ہے۔ کوشش کریں کہ زیادہ نمک والے کھانوں، جیسے فاسٹ فوڈ، چپس اور اچار وغیرہ سے پرہیز کریں۔ اس کے بجائے، ہلکی نمکین غذا کو ترجیح دیں اور زیادہ پانی پینے کی عادت اپنائیں تاکہ اضافی نمک جسم سے خارج ہو سکے۔
بطور ماں بچوں کی اچھی ذہنی نشوونما کیلئے 3 کام ضرور کریں
زیادہ پانی پینا نہ بھولیں
یہ سن کر حیرانی ہو سکتی ہے کہ زیادہ پانی پینے سے جسم میں پانی کی مقدار کم ہوتی ہے، لیکن حقیقت یہی ہے! جب آپ زیادہ پانی پیتی ہیں تو جسم فاضل نمکیات اور زہریلے مادے خارج کرتا ہے، جس سے سوجن میں کمی آتی ہے۔ روزانہ کم از کم 8 سے 10 گلاس پانی پینے کی کوشش کریں۔
پاؤں اوپر رکھ کر بیٹھیں
جب آپ لمبے وقت تک کھڑی رہتی ہیں یا بیٹھتی ہیں، تو کششِ ثقل کی وجہ سے خون اور فلوئیڈ نیچے پیروں میں جمع ہو سکتا ہے، جس سے سوجن بڑھ سکتی ہے۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ
جب بھی ممکن ہو، پیروں کو اونچا رکھیں (مثلاً تکیے پر رکھ کر لیٹیں)۔
کرسی پر بیٹھتے وقت پیروں کو سیدھا رکھنے کی کوشش کریں۔
زیادہ دیر کھڑے رہنے سے گریز کریں۔
نرم اور آرام دہ جوتے پہنیں
حمل کے دوران سخت جوتے یا ہیل پہننے سے پیروں کی سوجن مزید بڑھ سکتی ہے۔ بہتر ہے کہ آپ آرام دہ اور فلیٹ جوتے پہنیں جو پاؤں پر دباؤ نہ ڈالیں اور خون کی روانی بہتر بنائیں۔
ہلکی پھلکی ورزش کریں
جسمانی سرگرمی خون کی روانی کو بہتر بناتی ہے اور سوجن کم کرنے میں مدد دیتی ہے۔ کچھ آسان ورزشیں جو آپ کر سکتی ہیں۔
روزانہ 15-20 منٹ چہل قدمی کریں۔
پیروں کی ہلکی مالش کریں تاکہ خون کی روانی بہتر ہو۔
کیلے اور پوٹاشیئم والی غذائیں کھائیں
پوٹاشیئم کی کمی بھی سوجن کی ایک وجہ ہو سکتی ہے۔ پوٹاشیئم سے بھرپور غذائیں جیسے کیلا، کھجور، آلو، پالک اور اورنج جوس سوجن کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔
زیادہ دیر تک ایک ہی پوزیشن میں نہ بیٹھیں
اگر آپ زیادہ دیر تک ایک ہی جگہ پر بیٹھی یا کھڑی رہیں گی، تو پیروں میں سوجن بڑھ سکتی ہے۔ ہر 30-40 منٹ بعد اپنی پوزیشن تبدیل کریں، ہلکی چہل قدمی کریں یا پیروں کو ہلانے جلانے کی کوشش کریں۔
ٹھنڈے پانی سے سکائی کریں
اگر پیروں کی سوجن زیادہ ہو رہی ہو، تو ٹھنڈے پانی میں 10-15 منٹ کے لیے پاؤں ڈالنے سے فوری آرام مل سکتا ہے۔ اس کے علاوہ، برف کے ٹکڑوں سے ہلکی سکائی بھی کی جا سکتی ہے۔
پیدائش کے بعد بچوں کا رنگ کیوں سیاہ ہونے لگتا ہے؟وجہ جانیے
میگنیشیئم سپلیمنٹ لیں (اگر ڈاکٹر تجویز کرے)
کچھ خواتین میں میگنیشیئم کی کمی سوجن کا باعث بن سکتی ہے۔ گری دار میوے، سبز پتوں والی سبزیاں اور بیج (Flax seeds, Pumpkin Seeds) میگنیشیئم سے بھرپور ہوتے ہیں۔ اگر ضرورت ہو تو ڈاکٹر سے مشورہ کر کے میگنیشیئم سپلیمنٹ بھی لے سکتی ہیں۔
زیادہ کیفین والے مشروبات سے پرہیز کریں
چائے، کافی اور سافٹ ڈرنکس میں کیفین ہوتی ہے، جو جسم میں پانی کی کمی پیدا کر سکتی ہے اور سوجن کو بڑھا سکتی ہے۔ کوشش کریں کہ ان مشروبات کی جگہ جڑی بوٹیوں والی چائے، نیم گرم پانی یا فروٹ جوس استعمال کریں۔
کب ڈاکٹر سے رجوع کریں؟
اگرچہ حمل کے دوران پیروں کی ہلکی سوجن عام بات ہے، لیکن اگر درج ذیل علامات ظاہر ہوں تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں، سوجن بہت زیادہ بڑھ جائے اور پورے جسم میں پھیل جائے۔ ایک پاؤں میں زیادہ سوجن ہو اور درد بھی ہو۔ سانس لینے میں دشواری ہو یا بلڈ پریشر بہت زیادہ ہو۔ سوجن کے ساتھ سر درد، نظر کی دھندلاہٹ یا چکر آنا شروع ہو جائے۔
حمل کے دوران پیروں کی سوجن کو کم کرنا ممکن ہے، بس آپ کو اپنی روزمرہ کی عادات میں چند تبدیلیاں کرنی ہوں گی۔ متوازن غذا، مناسب پانی کی مقدار، ہلکی پھلکی ورزش اور آرام دہ طرزِ زندگی اپنا کر آپ سوجن سے کافی حد تک نجات حاصل کر سکتی ہیں۔