بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کے علاقے جہانگیر پوری میں جعلی شادیوں کے ذریعے لوگوں سے رقم بٹورنے والے گروہ کو بے نقاب کر دیا گیا۔ پولیس اہلکار نے خود کو دولہا ظاہر کر کے چالاکی سے اس گروہ کا پردہ فاش کیا، جس کے نتیجے میں 38 سالہ شخص اور اس کی بیوی کو دھر لیا گیا۔

پولیس کے مطابق، گرفتار جوڑا شادی کا جھانسہ دے کر لوگوں سے پیسے بٹورتا تھا۔ 2019 میں ایک خاتون نے شکایت درج کرائی تھی کہ ایک جوڑے نے اسے اپنے ریکیٹ میں شامل ہونے کے لیے کہا اور پھر اسے مدہوش کر کے زبردستی ہری اوم نامی شخص سے شادی کرا دی۔

راکھی ساونت کا دل ٹوٹ گیا، دودی خان کا شادی سے انکار

تحقیقات کے دوران دین محمد منڈل عرف راہول اور اس کی بیوی کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا۔ پولیس نے تین افراد کو گرفتار کر لیا، تاہم راہول اور اس کی بیوی فرار ہو گئے اور 2019 میں انہیں عدالت نے اشتہاری مجرم قرار دے دیا۔

ایڈیشنل کمشنر سنجے سین کے مطابق، پولیس کو اطلاع ملی کہ ایک گروہ ایسے افراد کو نشانہ بنا رہا ہے جو دلہن کی تلاش میں ہیں۔ یہ گروہ خود کو لڑکی کے گھر والے اور رشتے کروانے والے ظاہر کرتا تھا۔

بھارتی اسکول ٹیچر کی طالب علم سے کلاس روم میں شادی کی ویڈیو وائرل

پولیس نے ایک ایسے شخص کی نگرانی شروع کی جو شادی کے لیے دلہن تلاش کر رہا تھا اور وہ راہول اور اس کی بیوی سے رابطے میں آیا۔ جس کے بعد ہیڈ کانسٹیبل سریندر نے خود کو دولہا ظاہر کر کے جال بچھایا، جس میں گروہ پھنس گیا۔ جمعہ کے روز پولیس ٹیم نے جہانگیر پوری سے جوڑے کو گرفتار کر لیا۔

پولیس کے مطابق، گرفتار جوڑا لڑکی کے بہن اور بہنوئی بن کر دھوکہ دیتا تھا، جبکہ منڈل اور اس کی بیوی شادی کروانے والے ایجنٹ بنتے تھے اور متاثرین سے 70,000 روپے بٹور کر غائب ہو جاتے تھے۔

بھارت: بدمزاج شوہروں سے تنگ 2خواتین نے آپس میں شادی کرلی

تحقیقات میں معلوم ہوا کہ دین محمد منڈل پہلے بھی منشیات اسمگلنگ کے مقدمے میں ملوث رہا ہے، جبکہ اس کی بیوی پر دو مزید مقدمات درج ہیں۔

پولیس نے گروہ کے خلاف مزید کارروائی کا آغاز کر دیا ہے اور دیگر متاثرین کی شناخت کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔

More

Comments
1000 characters