کمر کے سائز کو اکثر صحت کی ایک عام پیمائش کے طور پر لیا جاتا ہے، لیکن حالیہ تحقیق نے یہ ظاہر کیا ہے کہ یہ محض ایک ظاہری بات نہیں ہے، بلکہ کمر کا سائز اور خاص طور پر پیٹ کی چربی کا تعلق کئی خطرناک بیماریوں سے بھی ہو سکتا ہے۔ ان بیماریوں میں کینسر شامل ہے۔ یہ تحقیق اس بات کو واضح کرتی ہے کہ بڑھتا ہوا کمر کا سائز صرف موٹاپے کا اشارہ نہیں، بلکہ ایک سنگین صحت کے خطرے کا پیش خیمہ ہو سکتا ہے۔

کمر کے سائز اور کینسر کے درمیان تعلق

کمر کے سائز اور کینسر کے درمیان تعلق کے بارے میں حالیہ مطالعات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ زیادہ پیٹ کی چربی (ویسٹ فیٹ) کینسر کے خطرے کو بڑھا سکتی ہے۔ مخصوص طور پر، معدے، لبلبے، چھاتی اور بڑی آنت کے کینسر میں مبتلا ہونے کا خطرہ بڑھ سکتا ہے، جب کمر کے سائز میں اضافہ ہوتا ہے۔

کینسر کا خطرہ

کمر کا سائز بڑھنے پر پیٹ پر چربی کی تہہ ایک خاص قسم کے پروٹین کے پیدا کرنے کا بھی موجب ہوتی ہے ۔ یہ پروٹین خلیات کو کینسر ذدہ کر دیتے ہیں جس کی وجہ سے انسان کےکینسر میں مبتلا ہونے کا خطرہ عام کمر کے سائز والے افراد کی نسبت پچاس فی صد بڑھ جاتا ہے

جسمانی صحت کے لیے کھانے کے برتنوں کا انتخاب سوچ سمجھ کر کریں

پیٹ کی چربی کے خطرات

جب پیٹ کی چربی کی مقدار بڑھتی ہے، تو یہ جسم میں انسولین کی مزاحمت بڑھاتی ہے، جس سے جسم کا میٹابولک عمل متاثر ہوتا ہے۔ اس کے نتیجے میں، انسولین اور دیگر ہارمونز کا توازن خراب ہو جاتا ہے، جو کہ کینسر کے سیلز کی افزائش اور ان کے پھیلاؤ کو آسان بناتا ہے۔

پیٹ کی چربی جو کمر کے سائز کو بڑھا دیتی ہے اس حوالے سے بھی خطرناک ثابت ہو سکتی ہے کہ دل کی طرف خون لے جانے والی شریانوں کو تنگ کرنے اور ان میں خون کے جمنے کا باعث بنتی ہے

اس سے ایک جانب تو ہائی بلڈ پریشر اور کولیسٹرول لیول میں اضافہ ہوتا ہے اور دوسری جانب اس کے سبب دل پر پڑنے والے دباؤ میں اضافہ ہوتا ہے جو کہ دل کے دورے کا باعث بن سکتی ہے جو کہ جان لیوا بھی ثابت ہو سکتا ہے

چکن کھانے سے پہلے ان باتوں کو ذہن میں رکھیں

اس کے علاوہ، پیٹ کی چربی سوزش پیدا کرتی ہے، جو کہ کینسر کی نشوونما میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ سوزش کی حالت میں، جسم کے خلیے اور ٹشو متاثر ہوتے ہیں، جس سے کینسر کے خلیے جلدی سے بڑھنے لگتے ہیں۔

حال ہی میں کی جانے والی تحقیق کے مطابق، کمر کے سائز کو کینسر کے خطرے کا ایک اہم انڈیکیٹر سمجھا جا سکتا ہے۔ تحقیقی ٹیموں نے مختلف ممالک میں ہزاروں افراد کا تجزیہ کیا اور یہ نتیجہ اخذ کیا کہ جو افراد اپنی کمر کے سائز کو عام سطح سے زیادہ رکھتے ہیں، ان میں کینسر کا خطرہ نمایاں طور پر بڑھ جاتا ہے۔

احتیاط اور اقدامات

متوازن غذا کا استعمال کریں اور زیادہ سبزیاں، پھل، اور سادہ کاربوہائیڈریٹس کھانے کی کوشش کریں اور چربی والی غذاؤں سے پرہیز کریں۔ روزانہ ورزش جیسے کہ تیز چلنا، دوڑنا یا کوئی بھی جسمانی سرگرمی آپ کے جسم کے میٹابولک عمل کو بہتر بنا سکتی ہے۔

زیادہ پانی پینا جسم سے زہریلے مواد کو نکالنے میں مدد کرتا ہے اور میٹابولزم کو تیز کرتا ہے۔

مناسب نیند لینا بھی وزن کم کرنے اور صحت کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

مخصوص بیلٹ اور کمر کی ورزشوں سے چربی کم کرنے کی کوشش کریں۔

دن کی کامیابی کا راز، روزانہ صحت بخش ناشتے کی اہمیت اور فوائد جانیں

کمر کا سائز آپ کی صحت کی ایک اہم علامت ہو سکتا ہے، اور حالیہ تحقیق نے یہ ثابت کیا ہے کہ کمر کی زیادہ چربی آپ کو کینسر جیسے سنگین امراض کا شکار بنا سکتی ہے۔ اس لیے، صحت کے ماہرین کی تجویز ہے کہ ہمیں اپنے کمر کے سائز اور جسمانی صحت پر خاص توجہ دینی چاہیے تاکہ ان خطرات سے بچا جا سکے۔

یہ تحقیق جرمنی کی یونیورسٹی آف ریگنزبرگ میں ان افراد پر کی گئی جو کہ عالمی ادارہ صحت کے کمر کے سائز اور ورزش کے مقرر کردہ معیارات پورا اترتے تھے اور انکا تقابل ایسے افراد سے کیا گیا جو اسکے برخلاف تھے۔

More

Comments
1000 characters