امریکی ریاست مشی گن کے شہر ڈیٹرائٹ سے تعلق رکھنے والی معروف پلس سائز انفلوئنسر اور ریپر ”ڈانک ڈیموس“ نے رائیڈ ہیلنگ ایپ ”لفٹ“ کے خلاف مقدمہ دائر کردیا ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ انہیں ان کے وزن کی وجہ سے ایک ڈرائیور نے گاڑی میں سوار ہونے سے منع کر دیا۔

ڈانک ڈیموس جن کا اصل نام داجوا بلینڈنگ ہے، نے اس واقعے کو اپنے ٹک ٹاک اکاؤنٹ پر شیئر کیا، جو فوری طور پر وائرل ہو گیا۔

انہوں نے فاکس نیوز ڈیٹرائٹ کو دیے گئے انٹرویو میں بتایا کہ ڈرائیور نے ان کا وزن برداشت نہ کرنے کا بہانہ بنا کر انہیں گاڑی میں بٹھانے سے انکار کردیا۔

ریپر نے بتایا کہ ڈرائیور نے انہیں کہا، ’میری گاڑی چھوٹی ہے، اور آپ کے لیے جگہ نہیں ہے۔‘

ڈانک ڈیموس جن کا وزن 489 پاؤنڈ (تقریبا 221.8 کلوگرام) ہے، انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ اس گاڑی میں آسانی سے بیٹھ سکتی تھیں اور اس سے پہلے بھی اس سے چھوٹی گاڑیوں میں سفر کر چکی ہیں۔

ڈرائیور نے ان سے کہا کہ وہ ان کی بکنگ کینسل کر دے گا اور ان سے کوئی چارجز نہیں لیے جائیں گے۔ مزید یہ کہ ڈرائیور نے کہا کہ ان کی گاڑی کے ٹائر ان کے وزن کا بوجھ نہیں اٹھا سکتے۔

ڈانک نے لفٹ پر وزن کی بنیاد پر امتیازی سلوک کا الزام لگاتے ہوئے قانونی کارروائی کا آغاز کیا۔ ان کے وکلاء کا کہنا ہے کہ وزن ایک ایسا عنصر ہے جو مشی گن کے قوانین کے تحت تحفظ یافتہ ہے۔

لفٹ نے اس واقعے پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ڈرائیور کا رویہ ناقابل قبول تھا اور معاملے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ تاہم، سوشل میڈیا پر عوامی رائے ڈرائیور کے حق میں رہی۔

ایک انسٹاگرام صارف نے کہا، ’ڈرائیور کو اپنی گاڑی میں کسی کو نہ بٹھانے کا حق حاصل ہے، چاہے وجہ کوئی بھی ہو۔‘

دوسری جانب کچھ افراد نے داجوا بلینڈنگ کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ کمپنی کے اصول واضح ہونے چاہئیں تاکہ ڈرائیور اپنی مرضی کے قوانین نہ بنا سکیں۔

غیر تصدیق شدہ اطلاعات کے مطابق لفٹ نے اس شکایت کے بعد ڈرائیور، جس کی شناخت صرف ابراہیم کے نام سے ہوئی، کو ملازمت سے فارغ کر دیا ہے۔

More

Comments
1000 characters