ٹک ٹاک سوشل میڈیا کا وہ پلیٹ فارم ہے جہاں گمنام لوگ دنوں میں شہرت کی بلندیوں کو چھو لیتے ہیں۔ انہی میں سے ایک ہیں معظم علی، جو ٹک ٹاک پر ”موجی بھائی“ کے نام سے مشہور ہیں۔ بظاہر رکشہ ڈرائیور کے طور پر کام کرنے والے معظم علی کی کہانی عام لوگوں کے لیے متاثر کن مثال ہے۔
معظم علی نے کمپیوٹر سائنس کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے رکشہ چلانے کا پیشہ اختیار کیا۔ وہ اپنی تعلیمی اخراجات پورے کرنے کے لیے دن رات محنت کرتے ہیں، لیکن ان کی صلاحیتوں نے انہیں سوشل میڈیا پر الگ پہچان دی ہے۔
ٹک ٹاک پر ”موجی بھائی“ کے نام سے معروف معظم علی کی کئی ویڈیوز چھ سے سات ملین ویوز حاصل کر چکی ہیں۔ ان کی ویڈیوز نہ صرف تفریح فراہم کرتی ہیں بلکہ اصلاحی پیغامات بھی پہنچاتی ہیں، جن میں معاشرتی مسائل پر روشنی ڈالنے کی کوشش کی جاتی ہے۔
معظم علی مستقبل میں وی لاگنگ کو اپنے کیریئر کے طور پر اپنانا چاہتے ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ سوشل میڈیا کے ذریعے وہ معاشرے میں مثبت تبدیلی لا سکتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ویڈیوز کے ذریعے لوگوں کو بہتر انداز میں سمجھانے اور ان کی رہنمائی کا موقع ملتا ہے۔
معظم علی کا کہنا ہے کہ ’ہر انسان کو اپنی جدوجہد پر یقین رکھنا چاہیے اور اپنے خوابوں کو پورا کرنے کے لیے محنت کرنی چاہیے۔ میں چاہتا ہوں کہ میری ویڈیوز سے لوگ نہ صرف تفریح حاصل کریں بلکہ ان کے لیے کوئی مثبت پیغام بھی ہو۔‘
پشاور کے اس باہمت نوجوان کی کہانی محنت، عزم اور مقصد کے ساتھ آگے بڑھنے کا سبق دیتی ہے، جو دوسروں کے لیے مشعل راہ بن سکتی ہے۔