بالی ووڈ کے سپر اسٹار سیف علی خان پر قاتلانہ حملہ کرنے والا ڈکیت گرفتار ہوا، وہیں اداکار بھی اسپتال سے ڈسچاج ہو کر اپنے گھر واپس آگئے۔

رپورٹ کے مطابق سیف علی خان کی جانب سے اپنے ساتھ پیش آنے والے پورے واقعے کو تفصیل سے بیان کیا گیا۔

ممبئی پولیس کی جانب سے حال ہی میں سیف علی خان کے گھر میں ہونے والے قاتلانہ حملے کے دوران وہاں موجود تمام افراد کے بیانات ریکارڈ کیے گئے جس میں سیف علی خان اور ان کی اہلیہ کرینہ کپور خان کا بیان بھی شامل تھا۔

بیان میں سیف علی خان نے خوفناک حادثے سے متعلق ممبئی پولیس کو بتایا کہ کس طرح ڈکیت ان کے بیٹے کے کمرے میں داخل ہوا اور پھر اسے یرغمال بنا لیا تھا۔

سیف علی خان کے سیکیورٹی گارڈز سو رہے تھے جب حملہ آور ان کے گھر میں داخل ہوا

سیف کے مطابق میں حملہ آور کو دیکھ کر خود کو قابو میں نہ رکھ سکا کیونکہ وہ میرے بیٹے کے کمرے میں داخل ہو گیا تھا اور اسے فرار ہونے سے روکنے کے لیے میں نے اسے مضبوطی سے پکڑ کر یرغمال بنالیا تھا۔

بالی ووڈ اداکار کا مزید کہنا تھا کہ جب میں نے مداخلت کرنے کی کوشش کی تو چور نے چاقو نکال کر مجھ پر حملہ کر دیا، جس سے مجھے اپنی گرفت ڈھیلی کرنی پڑی جس کے بعد میں زخمی ہوگیا۔

سیف علی خان پر حملہ کرنے والا بنگلہ دیش سے کیوں بھاگا؟ والد کا انکشاف

اداکار سیف علی خان نے پولیس کو مزید بتایا کہ حملہ آور کو اپارٹمنٹ سے بھاگنے سے روکنے کے لیے واش روم میں لاک بھی کیا گیا تھا تاہم وہ فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔

رپورٹ کے مطابق جب ممبئی پولیس نے حملہ آور کی شناخت کےلیے سیف علی خان کو تھانے چلنے کے لیے کہا تو انہوں نے نے یہ کہہ کر تھانے جانے سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ ایسا کرنے سے ان کی ذہنی صحت متاثر ہوگی۔

سیف علی خان پر ایک اور مصیبت، 15 ہزار کروڑ کی جائیداد ضبط ہونے کا خدشہ

واضح رہے کہ سیف علی خان پر حملہ کرنے والا ملزم 16 جنوری ان کے گھر میں داخل ہوا تھا جسے ممبئی پولیس نے بنگلادیشی مسلمان قرار دیا تھا۔ پولیس تفتیش سے معلوم ہوا تھا کہ حملہ آور گھر کے مرکزی دروازے سے اندر داخل ہوا تھا جہاں کوئی سی سی ٹی وی کیمرے نہیں تھے۔ پولیس نے بتایا کہ یہ واقعہ سراسر سیکیورٹی کی غفلت کا نتیجہ تھا۔ ملزم کو 19 جنوری کو گرفتار کیا گیا تھا۔

More

Comments
1000 characters