پرانے بوسیدہ گھروں کو خریدنے والے جاپانی شخص کی قسمت بدل گئی جن کے ذریعے سالانہ بڑی آمدنی کمانے کی وجہ سے سوشل میڈیا پر توجہ کا مرکز بن گیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق جاپان کے شہر اوساکا سے تعلق رکھنے والا 38 سالہ جاپانی شخص حیاتو کاوامورا نے 200 لاوارث گھروں کو کرائے پر چڑھا کر بھاری رقم کمانے لگا۔
رپورٹ کے مطابق حیاتو کاوامورا کو بچپن میں شہر کے بلند و بالا مقام سے نیچے مکانات دیکھنا پسند تھا۔ جیسے جیسے وہ بڑا ہوتا گیا، رئیل اسٹیٹ میں اس کی دلچسپی بڑھتی گئی۔ یہاں تک کہ وہ پراپرٹیز دیکھنے کے لیے اپنی گرل فرینڈ کے ساتھ ڈیٹس پر بھی گیا، حالانکہ اس وقت حیاتو کوئی بھی گھر خریدنے کا متحمل نہیں تھا۔
کالج کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد حیاتو کاوامورا نے جائیداد کرایہ پر لینے والی کمپنی میں کام کر کے رئیل اسٹیٹ سے اپنی وابستگی اور دلچسپی کو ملازمت میں بدل دیا۔ تاہم وہ زیادہ وقت تک وہاں ملازمت نہ کرسکا۔ جب اس نے اپنے باس کو اعلیٰ افسران سے اختلاف کے بعد تنزلی ہوتے دیکھا تو اسے کسی اور کے لیے کام کرنے کے خطرات کا احساس ہوا۔
دنیا کی معمر ترین جاپانی خاتون 116 برس کی عمر میں چل بسیں
رپورٹ کے مطابق حیاتو کاوامورا نے کہا کہ اسے معلوم ہوا کہ ترقی حاصل کرنا آپ کے کام میں اچھے ہونے کے بارے میں نہیں ہے، بلکہ اس بارے میں ہے کہ آیا آپ کا باس آپ کو پسند کرتا ہے یا نہیں۔ اس نے یہ بھی محسوس کیا کہ اس کی تنخواہ مناسب نہیں تھی کہ اس نے کتنی محنت کی، اور تناؤ بھی برداشت کیا۔ حیاتو کا کہنا تھا کہ میں ایک ایسی آمدنی چاہتا تھا جو مجھے اپنے تنخواہ پر انحصار کیے بغیر زندگی گزارنے کی اجازت دے۔
بعد ازاں معاشی طور پر خود کو آزاد کرنے کے لیے حیاتو کاوامورا نے پیسے بچانا شروع کر دیے۔ 23 سال کی عمر میں اس نے ایک نیلامی میں نسبتاً کم قیمت پر ایک اپارٹمنٹ خریدا۔ اس نے اسے کرائے پر دیا اور اس سے معقول آمدنی حاصل کی۔ چھ سال بعد اس نے اپارٹمنٹ بہت زیادہ قیمت پر بیچا، اور ایک اچھا منافع حاصل کیا۔
جاپان کے بزرگ جان بوجھ کر جیل کیوں جا رہے ہیں؟
رپورٹ کے مطابق اچھا منافع کے بعد جاپانی شخص نے دیہی علاقوں میں سستے اور پرانے مکانات تلاش کرنا شروع کیے جن کی قیمت 1 ملین ین سے کم تھی۔ اس نے ان لاوارث گھروں کو پیسہ بچانے کے ایک طریقے کے طور پر دیکھا۔ اس نے جو گھر خریدے تھے ان میں سے کچھ خراب حالت میں تھے، جن میں جانوروں کی لاشیں یا ٹپکتی ہوئی چھتیں جیسے مسائل تھے۔ 2018 میں، اس نے اپنی کارپوریٹ نوکری چھوڑ دی اور پھر میری ہوم کے نام سے اپنی رئیل اسٹیٹ کمپنی شروع کی۔
پھر آخر کار حیاتو کاوامورا نے وقت کے ساتھ ساتھ 200 پرانے گھر خریدے اور انہیں کرائے پر دے کر 140 ملین جاپانی ین (8 کروڑ بھارتی اور پاکستانی 25 کروڑ) سے زائد پیسہ کمانا شروع کردیا۔ وہ اپنی بچتوں، قرضوں اور کرائے سے حاصل ہونے والی رقم کو اپنی سرمایہ کاری کے لیے استعمال کرنے لگا۔
38 سالہ جاپانی شہری کا کہنا تھا کہ میں نے راتوں رات امیر ہونے کی کبھی توقع نہیں کی تھی۔ ریئل اسٹیٹ کی سرمایہ کاری ایک طویل مدتی کھیل ہے جس میں صبر، محتاط اور خاص توجہ کی ضرورت ہوتی ہے۔ حیاتو کاوامورا کی کامیابی کی کہانی نے بہت سے سوشل میڈیا صارفین کو متاثر کیا۔