بھارتی معروف مصور اور پدم وبھوشن ایوارڈ یافتہ فنکار مرحوم ایم ایف حسین کی مبینہ طور پر ”نفرت انگیز“ پینٹنگز کی نمائش پردہلی کی ایک آرٹ گیلری کے خلاف عدالت نے کارروائی کرنے سے انکارکردیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق عدالت نے دہلی آرٹ گیلری ( ڈی اے جی) کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت جاری کرنے کی درخواست کو مسترد کردیا۔ عدالت نے مشاہدہ کیا کہ شکایت کنندہ ایڈوکیٹ امیتا سچدیو کے پاس اپنے الزامات کو ثابت کرنے کیلئے ضروری ثبوت موجود ہیں۔

پٹیالہ ہاؤس کورٹ کے جوڈیشیل مجسٹریٹ ساحل مونگا نے شکایت کنندہ کو اس معاملے کو شکایتی کیس کے طور پر آگے بڑھانے کی ہدایت دی۔ اس میں باضابطہ طور پر شکایت درج کرانا شامل ہے جس کے بعد عدالتی جانچ اور ممکنہ انکوائری کی جاسکتی ہے۔

بھارت میں عالمی شہرت یافتہ پینٹر مقبول فدا حسین کی پینٹنگز ضبط کرنے کا حکم

عدالت نے مزید کہا کہ موجودہ کیس میں تمام حقائق اور حالات شکایت کنندہ کے علم میں ہیں۔ دہلی آرٹ گیلری کی سی سی ٹی وی فوٹیج اور زیر بحث پینٹنگز ضبط کر لی گئی ہیں۔ اس لئے اس مرحلے پر تفتیشی ایجنسی کی جانب سے مزید تفتیش اور شواہد اکٹھا کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

جمعرات کو ایک بیان میں، ڈی اے جی نے کہا کہ جوڈیشل مجسٹریٹ کے ایف آئی آر کے اندراج سے انکار کے بعد شکایت کنندہ کی ذاتی شکایت میں کسی ریاستی تحقیقاتی ایجنسی کوشامل کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

پاکستان میں آرٹ کا مستقبل تاریک نظر آرہا ہے، شیما کرمانی

گیلری انتظامیہ نے مزید کہا کہ وہ ڈی اے جی شکایت کنندہ کے بے بنیاد الزامات کی سختی سے مخالفت کرتے ہیں اور شکایت کنندہ کے خلاف اس کے لگائے جھوٹے الزامات کے لئے قانونی راستہ کی پیروی کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

واضح رہے کہ سچدیو کی شکایت کے بعد پیر کو عدالت نے حسین کی 2 پینٹنگز ضبط کرنے کا حکم دیا جو نئی دہلی کے کناٹ پلیس میں واقع ڈی اے جی میں آویزاں تھیں۔ پینٹنگز میں ہندو دیوتا ہنومان اور گنیش کو دکھایا گیا تھا۔ سچدیو کا کہنا ہے کہ یہ دونوں پینٹنگز نفرت انگیز ہیں اور مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچاتی ہیں۔ شکایت کنندہ کے مطابق، انہوں نے 9 دسمبر کو پولیس میں شکایت درج کرائی تھی جس کے بعد 10 دسمبر کو تصاویر ہٹا لی گئیں اور یہ دعویٰ کیا گیا کہ تصاویر نمائش پر کبھی لگائی نہیں گئی۔

More

Comments
1000 characters