تلے ہوئے آلو جنہیں آج کل بچہ بچہ ’ فرنچ فرائز’ کے نام سے جانتا ہے دورِ حاضر میں بچوں اور بڑوں کی پسندیدہ ترین غذا ہے۔ جب ہم فرنچ فرائیز کا ذکر کرتے ہیں تو ایک کرارے، سنہری اور نمکین ذائقے کی تصویر ذہن میں آتی ہے جو کسی کو بھی لبھانے کے لیے کافی ہے۔ یہ نہ صرف بچوں بلکہ بڑوں کے لیے بھی ایک مقبول ترین فاسٹ فوڈ ہے۔ تاہم، یہ خوش ذائقہ پکوان غذائیت کے ماہرین اور والدین کے لیے تشویش کا باعث بن چکا ہے-

آلو کے چپس، تلے ہوئے آلو، یا ایسی غذائیں جن میں کاربوہائیڈریٹس، چکنائی، نمک، چینی، یا مصنوعی مٹھاس کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، دماغ کے لذت کے مراکز کو متحرک کرتی ہے اور ڈوپامائن اور سیریٹونن جیسے’اچھا محسوس کرنے والے’ کیمیکل جاری کرتی ہے۔ یہ غذائیں دماغ کے اسی حصے کو متاثر کرتی ہیں-

انتہائی لذیذ کھانے میں اکثر غیر فطری مادے ہوتے ہیں یا قدرتی مادوں کی معمول سے زیادہ سطح ہوتی ہے جن پر آپ کا جسم اور دماغ عمل نہیں کر سکتے۔ اس کے نتیجے میں آپ کا جسم ’اچھا محسوس کرنے والے‘ کیمیکلز سے بھر جاتا ہے۔

فرنچ فرائزکے ہم اتنے عادی کیوں؟

ان اچھے احساسات کو برقرار رکھنے یا دوبارہ تخلیق کرنے میں آپ کی مدد کرنے کے لیے، آپ کا جسم اور دماغ انتہائی لذیذ کھانے کی خواہش کرنے لگیں گے۔ اور، کیونکہ آپ کا دماغ کیمیکلز کے رش کی تلافی کرنے کے لیے اپنے ریسیپٹرز کو ایڈجسٹ کرے گا، اس لیے آپ کو آخرکار اسی طرح کا اچھا ردعمل حاصل کرنے کے لیے انتہائی لذیذ کھانے کی مقدار میں اضافہ کرنے کی ضرورت ہوگی۔

فرنچ فرائز میں موجود چربی، نمک اور کاربوہائیڈریٹس کا منفرد امتزاج انسانی دماغ کو خوشی کا احساس دیتا ہے۔ جب ہم ان فرائز کو کھاتے ہیں تو دماغ میں ’ڈوپامین‘ نامی کیمیکل پیدا ہوتا ہے جو ہمیں اچھا محسوس کراتا ہے۔ یہ وہی کیمیکل ہے جو دیگر نشہ آور اشیاء کے استعمال پر پیدا ہوتا ہے۔

مزید یہ کہ فرنچ فرائز میں موجود کاربوہائیڈریٹس جلدی ہضم ہو کر جسم میں شوگر کی مقدار بڑھا دیتے ہیں۔ اس سے توانائی کا ایک فوری لیکن عارضی دھماکہ ہوتا ہے، جس کے ختم ہونے پر انسان مزید کھانے کی خواہش محسوس کرتا ہے۔

بچے فرنچ فرائزکے دیوانے

بچے اپنی عمر کی وجہ سے زیادہ حساس ہوتے ہیں۔ ان کے ذائقے اور ترجیحات ابھی تک بن رہی ہوتی ہیں، اور فرنچ فرائز جیسی غذائیں ان کے دماغ کو جلدی متاثر کرتی ہیں۔ ان کے لیے یہ ایک انعام جیسا محسوس ہوتا ہے، جو انھیں بار بار کھانے پر مجبور کرتا ہے۔ اکثر والدین بھی بچوں کی ضد کے سامنے ہار مان کر فرائز خرید لیتے ہیں، جو اس عادت کو مزید بڑھا دیتا ہے۔

فرنچ فرائز کے صحت پر اثرات

فرنچ فرائز چکنائی سے بھرپور ہوتے ہیں اور بار بار کھانے سے وزن میں تیزی سے اضافہ ہو سکتا ہے۔

ان میں موجود ٹرانس فیٹس دل کی بیماریوں کا خطرہ بڑھاتے ہیں۔

مسلسل فاسٹ فوڈ کا استعمال بچوں کی ذہنی صلاحیتوں کو متاثر کر سکتا ہے۔

ان میں موجود بہتر کاربوہائیڈریٹس خون میں شوگر کی سطح کو غیر متوازن کر سکتے ہیں۔

گو کہ فرنچ فرائز کا ذائقہ لاجواب ہے، لیکن یہ ہماری اور خاص طور پر بچوں کی صحت پر منفی اثر ڈال سکتے ہیں۔ والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کی غذائی عادات پر نظر رکھیں اور ان کے لیے صحت مند متبادل فراہم کریں۔ اعتدال کے ساتھ ان کا استعمال نہ صرف صحت کے لیے بہتر ہے بلکہ بچوں کو غذائیت کے توازن کا بھی عادی بناتا ہے۔ یوں، ہم اپنے بچوں کو صحت مند زندگی کی طرف لے جا سکتے ہیں۔

More

Comments
1000 characters