کھانے کی اشیاء میں ملاوٹ ایک بڑھتا ہوا مسئلہ بن چکا ہے،ہر دوسرے دن، ہم بازار میں ملاوٹ شدہ کریانہ کی مصنوعات کھلے عام فروخت ہونے کی خبریں دیکھتے ہیں۔ دال سے لے کر مسالوں تک، کچھ بھی محفوظ نہیں ہے اور آپ کو انہیں خریدنے سے پہلے زیادہ محتاط رہنا ہوگا تاکہ آپ کی صحت کو نقصان نہ پہنچے۔ ایسی ہی ایک پروڈکٹ پنیر ہے۔

پنیر کی نرم ساخت اور کریمی ذائقہ اسے پاکستانی کھانوں کا لازمی جزو بناتا ہے، لیکن آج کل مارکیٹ میں ملاوٹ شدہ پنیر کی موجودگی صحت کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔

انڈوں کو ابالنے کے بعد پانی کو نہ پھینکیں، وجہ جان کر حیران رہ جائیں گے

اگر آپ بھی پیک یا اسٹور سے خریدے ہوئے پنیر کی صداقت کے بارے میں شکوک رکھتے ہیں، تو یہاں کچھ آسان ٹپس ہیں جن کے ذریعے آپ پنیر کی اصلیت جانچ سکتے ہیں۔

اس کی خوشبو اور بناوٹ کو چیک کریں

پنیر کی خوشبو اور بناوٹ کو جانچنا بھی اس کی صداقت کا ایک اہم طریقہ ہے۔ اگر آپ نے کبھی گھر میں کچا پنیر چکھا ہے، تو آپ کو اس کی مخصوص دودھ کی خوشبو یاد ہو گی۔ اصلی پنیر میں تازہ، ہلکی سی خوشبو ہوتی ہے، جس کے ساتھ ایک مضبوط مگر نرم ساخت ہوتی ہے۔

جسم اور چکمتی جلد کیلئے درکار سب سے اہم پروٹین فراہم کرنے والے پھل کونسے؟

پنیر کا ایک چھوٹا ٹکڑا لیں اور اسے اپنی انگلیوں سےدبائیں۔ اگر پنیر کی ساخت ربڑ کی طرح محسوس ہو، زیادہ ہموار ہو، یا دودھ کی خوشبو نہ آئے، تو یہ نقلی پنیر ہونے کا امکان ہے۔ اس سے آپ جلدی سے ملاوٹ شدہ پنیر کی شناخت کر سکتی ہیں۔

پیکیجنگ کی جانچ

پیک شدہ پنیر خریدتے وقت ہمیشہ پیکیجنگ کا معائنہ کریں۔ معیار کی تصدیق کے لیے معیار کی سرٹیفیکیشن کو چیک کریں اور خاص اصطلاحات جیسے ”تقلید“ یا ”اینالاگ“ دیکھیں، جو یہ ظاہر کرتی ہیں کہ پروڈکٹ خالص دودھ سے نہیں بنی۔

دودھ اور کھجور صحت کے لیے باعث رحمت

ہیٹنگ ٹیسٹ

آپ کو صرف یہ کرنا ہے کہ پنیر کے ایک چھوٹے سے ٹکڑے کو خشک پین میں گرم کریں ۔ اصلی پنیر تھوڑا سا بھورا ہو جائے گا اور پین میں ریزہ ریزہ ہو جائے گا، جبکہ جعلی پنیر ناہموار طریقے سے پگھلے گا یا اس میں زیادہ پانی اور تیل ہوگا۔ یہ آسان ٹیسٹ پنیر کو اپنی ترکیبوں میں شامل کرنے سے پہلے اس کے معیار کی تصدیق کرنے میں آپ کی مدد کر سکتا ہے۔

آیوڈین ٹیسٹ

پنیر کی صداقت کو جانچنے کا ایک اور طریقہ یہ ہے کہ آیوڈین کا فوری ٹیسٹ کر کے یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا اس میں نشاستہ ہے یا نہیں ۔ پنیر کے ٹکڑے کو اُبال کر ٹھنڈا کریں اور پانی میں آیوڈین ٹکنچر کے چند قطرے ڈالیں۔ اگر محلول نیلا ہو جاتا ہے، تو اس کا مطلب ہے کہ پنیر میں نشاستہ موجود ہے۔

ارہر دال ٹیسٹ

اس ٹیسٹ کے لیے پنیر کے ٹکڑے کو پانی میں اُبال کر ٹھنڈا کریں، پھر اس پر ارہر دال پاؤڈر چھڑکیں اور اسے 10 منٹ تک چھوڑ دیں۔ اگر پنیر کا رنگ ہلکے سرخ میں بدل جائے، تو یہ اس بات کی علامت ہے کہ پنیر میں ممکنہ طور پر نقصان دہ مواد جیسے یوریا یا صابن ہو سکتے ہیں۔ جو بعض اوقات ملاوٹ میں استعمال ہوتے ہیں۔

یہ سادہ اور مؤثر طریقے آپ کو جعلی پنیر سے بچا سکتے ہیں اور آپ کی صحت کو محفوظ رکھ سکتے ہیں۔ اگلی بار جب آپ پنیر خریدیں، تو ان ٹیسٹوں کو آزما کر اس کے اصلی ہونے کی تصدیق ضرور کریں۔

More

Comments
1000 characters