بھارتی ساحلوں پر سیاحت کا لطف اٹھاتی ہوئی ایک روسی خاتون نے غیر متوقع طور پر ایک ایسی ویڈیو وائرل کر دی جو ہر کسی کی توجہ کا مرکز بن گئی۔ یہ کہانی ہے ہوشیاری، مزاح اور حقیقت کے انوکھے امتزاج کی، جہاں ایک غیر ملکی سیاح نے اپنے مسئلے کو بزنس میں بدل دیا۔
اس معاملے کی شروعات ہوتی ہیں انسٹاگرام وائرل ویڈیو سے، جس میں ایک روسی خاتون نے اپنے روزمرہ زندگی کے ایک دلچسپ مگر پریشان کن پہلو کو اجاگر کیا۔ بھارت میں مقامی لوگ اکثر غیر ملکیوں کے ساتھ سیلفی لینے کے لیے بے تاب نظر آتے ہیں۔
’میڈم، پلیز، ایک تصویر؟ ایک تصویر؟‘ یہ جملہ اس کے لیے اتنا عام ہو چکا تھا کہ وہ اس سے تھک چکی تھیں۔ لیکن جہاں عام لوگ شاید اس صورتحال پر شکایت کرتے، وہاں یہ روسی خاتون اپنی ذہانت کے ذریعے اس مسئلے کا حل نکالنے میں کامیاب ہوئیں۔
ملازمہ نے مہنگے ترین کانسرٹ کے ٹکٹ پھینک دئے، مالکن نے کچرے کا ٹرک کھنگلوا دیا
مسئلہ یا موقع؟
ویڈیو میں خاتون نے کاغذ کا ایک ٹکڑا دکھایا جس پر جلی حروف میں لکھا تھا: ’1 سیلفی 100 روپے‘۔ وہ یہ پلے کارڈ پکڑ کر ساحل سمندر پر کھڑی ہوتی ہیں، جب کہ مقامی افراد کا ایک گروپ ان کے گرد جمع ہو جاتا ہے۔ وہ نہ صرف سیلفی کی درخواست کرتے ہیں بلکہ کئی مرد خوشی خوشی اس کی مقرر کردہ قیمت بھی ادا کرتے ہیں۔
خاتون نے کیمرے کے سامنے فخر سے اپنی کمائی دکھائی اور کہا: ’اور اب ہم سب خوش ہیں‘. ہندوستانی اپنی پسندیدہ غیر ملکی کے ساتھ تصویر بناتے ہیں، اور غیر ملکی تھکتی نہیں کیونکہ اسے سیلفی کا معاوضہ ملتا ہے۔
یہ ویڈیو تیزی سے وائرل ہو گئی اور انٹرنیٹ صارفین کی زبردست توجہ حاصل کر لی اور تبصروں کی بھرمار شروع ہو گئی۔
ایک صارف نے لکھا, ’جدید مسائل کے لیے جدید حل درکار ہیں۔‘
دوسرے نے تعریف کی, ’زبردست اقدام۔ جب لوگ آپ کے ساتھ مختلف سلوک کرتے ہیں تو یہ واقعی پریشان کن ہوتا ہے۔‘
ایک نے مذاق کیا, ’مہنگائی کو دیکھ کر قیمت بڑھا دو، میڈم!‘
بھارتی گلوکار نے اپنی دوست سے شادی کرلی
خاتون کے مسئلے کا یہ حل نہ صرف دلچسپ اور مزاحیہ تھا بلکہ ایک حقیقت پر مبنی مسئلے کو حل کرنے کا عملی مظاہرہ بھی تھا۔ وہ کہانی جو ایک عام سی شکایت سے شروع ہوئی، وائرل ویڈیو کے ذریعے نہ صرف مشہور ہو گئی بلکہ یہ بھی دکھایا کہ کس طرح تھوڑی سی ذہانت اورمزاح کسی بھی صورتحال کومختلف اور فائدہ مند بنا سکتی ہے۔