ہمارے معاشرے میں یہ توہم پرستی عام ہے کہ چھوٹے بچوں کے کپڑے رات کو باہر فضا میں کھلے عام نہیں سکھانے چاہیے۔ اکثر خاندان جے بزرگ بھی ایسا کرنے سے منع کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ رات کے وقت منفی قوتیں فضا میں گردش کرتی ہیں جو باہر سوکھنے والے چھوٹے بچوں کے کپڑوں میں داخل ہو کر انہیں نقصان پہنچا سکتی ہیں۔

اگر سائنس کی بات کی جائے تو سائنس بھی رات کو چھوٹے بچوں کے کپڑے باہر سوکھانے کا مشورہ نہیں دیتی ہے۔ آئیے جانتے ہیں کہ بچوں کے کپڑے رات کو باہر کیوں خشک نہیں کیے جانے چاہیے؟

مائیں ہوشیار!!! بنا ناشتہ کئے اسکول جانے والے بچوں کی صحت پر کیا اثر پڑتا ہے؟

سائنسی عتبار سے رات کو اوس پڑنے کی وجہ سےکپڑے سوکھنے کی بجائے اور گیلے ہوجاتے ہیں۔ کپڑوں میں موجود نمی سے کئی قسم کے بیکٹریا، وائرس اور فنگس بڑھ سکتے ہیں۔ جس سے چھوٹے بچوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

جلد کی الرجی

والدین کی یہ عادتیں بچوں کے دماغ کو کمزور کردیتی ہیں

کپڑوں میں موجود نمی ہونے کی وجہ سے رات میں کئی قسم کے کیڑے مکوڑے ، مچھر اور کیڑے کپڑوں پر بیٹھ جاتے ہیں اور اس پر انڈے اور گندگی چھوڑ سکتے ہیں، جس کی وجہ سے بچے کو جلد کی الرجی یا جلد سے متعلق کوئی مسئلہ ہو سکتا ہے۔

کپڑے پوری طرح خشک نہیں ہوپاتے

کپڑوں کو مکمل طور پر سوکھنے کے لیے سورج کی روشنی اور خشک موسم کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ دونوں چیزیں دن میں باآسانی دستیاب ہوتی ہیں۔ جبکہ رات میں کپڑے یا تو دیر سے سوکھتے ہیں یا پھر قدرے گیلے رہتے ہیں۔

کپڑے گندے ہوسکتے ہیں

کئی بارات میں موسم خراب ہونے کی وجہ سےدھلے ہوئے کپڑے مٹی، بارش اور دھول کی وجہ سے گندے اور خراب ہوسکتے ہیں۔

رات میں ہونے والی موسم کی تبدیلی اور کپڑوں کا خیال نہیں رکھا جاسکتا جبکہ دوپہر میں کپڑے اور موسم دونوں کا خیال رکھا جاسکتاہے۔

گیلے کپڑوں میں بدبو بس جاتی ہے

سورج کی الٹرا وائلٹ شعاعیں ایسے نقصان دہ بیکٹریا کو ماردیتی ہیں۔ جو گیلے کپڑوں میں بدبو اور دھبوں کا باعث بن کتی ہیں ۔ یہ بات یاد رہے کہمشین سے خشک ہونے والے کپڑوں کے مقابلے میں دھوپ میں سوکھے والے کپڑوں میں جراثیم کم ہوتے ہیں۔

More

Comments
1000 characters