بھارت میں ایک 19 سالہ شادی شدہ لڑکی نے شوہر اور دیگر سسرالیوں کے طعنوں سے تنگ آکر اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق واقعہ کیرالہ کے ضلع ملاپورم میں پیش آیا جہاں لڑکی اپنے گھر میں مردہ حالت میں پائی گئی۔
رپورٹس کے مطابق شاہانہ ممتاز کے خاندان کے افراد نے الزام عائد کیا ہے کہ گوری رنگت نہ ہونے اور انگریزی بول چال میں مہارت نہ رکھنے پر شاہانہ کا شوہر اور دیگر سسرالی اسے ہراساں کرتے تھے، روز روز کے طعنوں سے تنگ آکر شاہانہ نے خودکشی کرلی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق شاہانہ بی ایس سی میتھیمیٹکس فرسٹ ایئر کی طالبہ تھی، اس کی گزشتہ برس مئی میں عبدالوہاب سے شادی ہوئی تھی جو متحدہ عرب امارات میں بطور ورکر ملازمت کرتا ہے۔
شاہانہ کے چچا کا کہنا ہے کہ شادی کے بعد عبدالوہاب 22 روز تک اپنی بیوی کے ساتھ رہا اور دوبارہ یو اے ای چلا گیا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ وہاب نے اپنی بیوی کی فون کالز کو نظرانداز کرنا شروع کردیا تھا، البتہ وہ فون پر ٹیکسٹ پیغامات میں بیوی کو ظاہری شکل و صورت اور انگریزی بول چال میں مہارت نہ رکھنے پر طعنے دیا کرتا تھا۔
شاہانہ نے خاندان کے افراد کے مطابق اس نے اپنی ساس سے بھی مدد لینے کی کوشش کی تھی لیکن اس کی ساس نے جواب دیا تھا کہ اس کا بیٹا ایک زیادہ سمجھدار اور صاف رنگت والی لڑکی کا حقدار ہے۔ پولیس کے مطابق شاہانہ کی خودکشی کا مقدمہ درج کرلیا گیا اور معاملے کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔