کئی بار والدین ان چھوٹی چھوٹی باتوں کو نظر انداز کر دیتے ہیں جس سے بچوں کی ذہنی اور جسمانی صحت متاثر ہونے کا احتمال رہتا ہے۔

زندگی میں جہاں اچھی عادتیں انسان کو اچھا انسان بناتی ہیں وہیں بری عادتوں میں پڑ جانا جسمانی اور ذہنی تنزلی کا باعث بن جاتا ہے۔ خاص طور پر چھوٹے بچوں کے بری عادتوں میں جلد مبتلا ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے جنہیں اچھے اور برے میں زیادہ تمیز نہیں ہوتی ہے۔

آج ہم آپ کوبچوں کی ایسی ہی کچھ بری عادتوں کے بارے میں بتانے جارہے ہیں جن پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے ورنہ یہ انہیں ذہنی اور جسمانی طور پر کمزور کرنے کی طاقت رکھتی ہیں۔

کھانے کی غلط عادات اور جسمانی سرگرمیوں کا فقدان

آج کل بڑوں کے ساتھ ساتھ بچوں کے لائف اسٹائل میں بھی بڑی تبدیلیاں آئی ہیں۔اب بچوں کو گھر کا صحت بخش کھانا پسند نہیں آتا وہ غیر صحت بخش اور پیکڈ شدہ اشیا یا جنک فوڈز کھانا پسند کرتے ہیں۔

اس کے علاوہ موبائل فون اور نیٹ جیسی سرگرمیوں نے باہر کھیلنے کی جگہ لے لی ہے۔ جس کی وجہ سے بچوں کی بیرونی اور جسمانی سرگرمیاں نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہیں۔

والدین بھی اس حوالے سے لاپرواہی اور غفلت کا مظاہرہ کررہے ہیں۔ کھانے کی بری عادات اور برائے نام جسمانی سرگرمیاں نہ ہونے کی وجہ سےبچوں کی ذہنی اور جسمانی نشوونما دونوں ہی سست پڑ سکتی ہیں۔

اسکرین ٹائم

ڈیجیٹل دور میں پلنے والی آج کی جنریشن کے ساتھ ایک بڑا مسئلہ یہ ہے کہ فون اور موبائل ان کی زندگی میں اتنا رچ بس گیا ہے کہ انہیں حقیقی زندگی بور لگنے لگتی ہے۔ بعض اوقات والدین بھی اپنی جان چھڑانے کے لیے اپنے بچوں کو بڑے بڑے گیجیٹس دے دیتے ہیں۔ یہ غیر صحت مند سرگرمیاں بچوں کو وقتی مزہ تو دے سکتی ہیں لیکن ضرورت سے زیادہ دیا جانے والا یہ اسکرین ٹائم بچے کی توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت اور ان کی سماجی مہارت کو متاثر کر سکتا ہے۔

گھر کا منفی ماحول

گھر کا ماحول بچے کی ذہنی صحت پر گہرا اثر ڈالتا ہے۔ جو بچے اچھے، مثبت اور سپورٹڈ ماحول میں پرورش پاتے ہیں وہ ذہنی طور پر مضبوط اور پرسکون اور مطمئن زندگی گذارتے ہیں۔

اس کے برخلاف لڑائی جھگڑے اور منفی ماحول میں پروان چڑھنے والے بچے منفیت سے بھر جاتے ہیں اور اپنے خاندان کو نیچا دکھانے کی کوشش کرتے ہیں، ایسے بچوں کی ذہنی صحت اچھی نہیں ہوتی ہے وہ معاشرتی اعتبار سے بھی پیچھے رہ جاتے ہیں اور ان کی ذہانت کی سطح بھی کافی کمزور ہوتی ہے۔

والدین کا بچوں کی جذباتی ضروریات کو نظر انداز کردینا

آج کی ہنگامہ خیز زٓندگی میں والدین کے لیے اپنے بچوں کے لیے وقت نکالنا مشکل ہوتا ہے۔ اپنے اس جرم کو بچانے کے لیے والدین بچوں کو پسندیدہ کھلونوں ، کپڑوں سے بہلانے کی کوشش کرتے ہیں۔ وہ سمجھتے ہیں کہ ایسا کرنے سے انکا بچہ خوش ہوجائے گا اور والدین بھی اپنی ذمہ داریوں سے عہدہ برآں ہوجائیں گے۔

والدین کو یہ جاننا ضروری ہے کہ بچے کی جذباتی خواہشات بھی ہوتی ہیں۔ ا سلیے بچوں کے ساتھ کوالٹی ٹائم صرف کریں۔ ان کے ساتھ بیٹھیں اور ان کے چھپے ہوئے جذبات کو جاننے کی کوشش کریں۔

More

Comments
1000 characters