تحسین وجاہت ایک ابھرتے ہوئے پاکستانی اداکار، ماڈل اور ڈیجیٹل انفلوئنسر ہیں جنہیں ہٹ ڈرامہ سیریل ”میم سے محبت“ میں جلال کے کردار سے پذیرائی مل رہی ہے۔ ناظرین ان کی اداکاری اور کام کرنے کے اسٹائل کو بے حد پسند کررہے ہیں۔
تحسین وجاہت متعدد ٹیلی ویژن اشتہارات میں نظر آ چکے ہیں۔ وہ این سی اے گریجویٹ ہیں اور کئی سالوں سے تھیٹر میں اداکاری کر رہے ہیں۔
کرکٹر حسن علی کا اپنی شادی کے لیے بیوی کی قربانیوں کا انکشاف
حال ہی میں، تحسین وجاہت چشتی نے ایک یوٹیوب شو میں شرکت کی اور انہوں نے اپنا تعارف تفصیل سے بتایا۔
اپنے بیک گراونڈ کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے تحسین وجاہت چشتی نے کہا کہ میرے دادا نعت خواں تھے۔ ان کا نام محمد عالم مسیحی تھا۔ وہ پی ٹی وی کے پہلے نعت خوانوں میں سے ایک تھے۔
ان کا کہنا ہے کہ ہمارے گھر فریدہ خانم، استاد سلامت علی خان اور دیگر بڑے فنکاروں کا آنا جانا لگا رہتا تھا۔ لیجنڈری گلوکارہ فریدہ خانم اپنے گانے کی پریکٹس کے لیے آتی تھیں۔ مجھے یہ جان کر حیرت ہوئی کہ وہ ایک بڑی گلوکارہ تھیں اور میرے دادا کی دوست تھیں۔ میری ان کے ساتھ متعدد بات چیت ہوئی، لیکن اس وقت میں ان کے قد اور رتبے سے بے خبر تھا۔
وینا ملک کی مولانا طارق جمیل سے ملاقات کیسی رہی؟
شوبز میں ان کا آنا کیسے ہوا اور انہیں پہلا موقع کس نے دیا اس کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے پہلا موقع ایک سیٹ کام کالج جینز میں ملا جو پی ٹی وی پر نشر ہوتا تھا۔ انہیں اداکاروں کی ضرورت تھی اس لیے ہمیں منتخب کیا گیا۔ علی ظفر این سی اے سے پاس آؤٹ ہو رہے تھے اورعائشہ عمر ( بلبلے کی خوبصورت )بھی کالج جینز کا حصہ تھیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ ابتدا میں میں مرکزی اداکاروں میں سے نہیں تھا، لیکن کم از کم مجھے اس سیٹ کام میں کام کرنے کے لیے جگہ مل گئی۔ کچھ عرصے کے بعد میں اور مانی کالج جینز کے مرکزی کردار بن گئے اور 6 ماہ تک ہم نے اس ڈرامہ میں کام کیا۔ پھر، مجھے جیو کے لیے سرمد کھوسٹ کے ڈرامہ کی آفر ہوئی تو میں نے یہ آفر قبول کرلی۔
تحسین نے بتایا کہ میں نےکچھ ڈراموں میں کام کیا مگرادائیگی کے مسائل کی وجہ سے اداکاری کو جاری نہ رکھ سکا اوراداکاری چھوڑ دی۔
انہوں نے مزید کہا، انڈسٹری سے باہر رہنے والے افراد کے لیے کام حاصل کرنا، یا انڈسٹری میں زندہ رہنا مشکل ہے، خاص طور پر اگر ان کا خاندان بھی قدامت پسند ہو۔ لیکن میں اس اعتبار سے خوش قسمت ہوں کہ میرے خاندان نے مجھے کافی سپورٹ کیا اور شکر ہے کہ مجھے کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ میرا سفر اب تک بغیر کسی رکاوٹ کے گذر رہا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ کبھی کبھی، آپ کو مشہور سلیبریٹیز سے ٹف ٹائم ملتا ہے۔ مجھے اس کا شاذ و نادر ہی سامنا کرنا پڑا، جو پریوں کی کہانی سے پہلے تھا۔ اب، ایسا کوئی امتیازی سلوک نہیں ہورہا ہے۔