چین میں لائیو اسٹریم کیا جانے والا حقیقی ’اسکوئڈ گیم‘ جہاں ایک غلط قدم کھلاڑی کو بھاری پڑسکتا ہے
چین کے ایک دور دراز علاقے سے مقبول نیٹ فلکس سیریز ”اسکوئڈ گیم“ کا ایک حقیقی زندگی کا ورژن سامنے آیا ہے۔ اگرچہ یہ شو کی طرح پرتشدد نہیں ہے، لیکن لوگ سیریز سے متاثر ہو کر اس گیمز میں مقابلہ کر رہے ہیں۔
مقبول نیٹ فلکس سیریز اسکوئڈ گیم نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، لوگوں کی جانب سے گیمز کے راؤنڈ کو اپنے گھروں، گلیوں میں اور دیگر جگہوں پر کھیل کر لطف اندوز ہوا جارہا ہے۔ بہت سے لوگ اس شو پر مزاحیہ ویڈیو بھی بنا رہے ہیں۔
چین میں اسکوئڈ گیم کا ایک ورژن سوشل میڈیا پر مقبول ہو رہا ہے جس میں جیتنے والے کے لیے بڑا نقد انعام ہے۔ شو کے برعکس، ہارنے والوں کے لیے نقصان یا موت کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔
چینی خبر رساں ذرائع کی اطلاع کے مطابق مقابلہ جیتنے والے کے لیے ایک لاکھ پاؤنڈ کی شاندار رقم دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔ جیتنے کے لیے مقابل کو 26 دن تنہائی میں گزارنے ہیں۔ تاہم، یہ اتنا آسان نہیں جتنا لگتا ہے، کیونکہ اس دوران مقابلہ کرنے والوں کو مختلف چیلنجز اور حالات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
رپورٹ کے مطابق ایک چیلنج یہ ہے کہ مقابلہ کرنے والوں کو رات 10 بجے سے صبح 6 بجے تک مکمل اندھیرے میں رکھا جاتا ہے۔ وہ ان گھنٹوں کے دوران دن میں صرف ایک بار لائٹس کو آن یا آف کر سکتے ہیں۔ مقابلہ کرنے والے مختلف قسم کے کمروں میں رہتے ہیں۔
سکوئڈ گیم کے ’پنک گارڈز‘ کی سعودی عرب میں ہلچل
مقابلے میں حصہ لینے والوں کی سرگرمی پر کیمرے کے ذریعے 26 دنوں تک براہ راست آن لائن نگرانی کی جائے گی۔ اگر آپ کیمرہ چھپانے، منتقل کرنے یا بند کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو آپ کو نااہل قرار دیا جائے گا۔ اسے مزید مشکل بنانے کے لیے، کھلاڑی اپنے چہرے کو ایک وقت میں تین سیکنڈ سے زائد نہیں ڈھانپ سکتے، چاہے اندھیرا ہی کیوں نہ ہو۔
چینی اسکوئڈ گیم کے اصول کے مطابق تنہائی میں آپ کو اپنا فون استعمال کرنے کی اجازت ہے، لیکن صرف مخصوص اوقات میں اور موبائل چلانے کے دوران آپ ایسا کرتے ہیں تو آپ کا کیمرے پر ہونا ضروری ہے۔ کچھ لوگ اس چیلنج کو ”سیلف ڈسپلن“ ٹیسٹ کہتے ہیں، اس کے علاوہ کمرے میں شراب کی بوتل بھی رکھی گئی ہے جسے چھونے کی اجازت نہیں ہے۔