برطانوی وزیراعظم سر کیر اسٹارمر نے برطانیہ کے ٹیکنالوجی میں عالمی رہنما بننے کے لیے روبوٹ اور مصنوعی ذہانت (AI) کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنے کی ٹھان لی۔
ڈیلی اسٹار کے مطابق برطانوی وزیراعظم کا خیال ہے کہ مصنوعی ذہانت کے زیادہ استعمال سے برطانیہ ٹیکنالوجی کی دوڑ میں طاقتور ممالک میں سے ایک بن سکتا ہے ساتھ ہی جدت طرازی، اقتصادی ترقی، اور لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنا سکتا ہے۔
وزیراعظم برطانیہ کی معیشت کو فروغ دینے اور لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لیے ٹیکنالوجی کی طاقت، خاص طور پر مصنوعی ذہانت کو بروئے کار لانے کے خواہشمند ہیں۔ ان کا مقصد برطانیہ کو 2030 تک سائنس اور ٹیکنالوجی میں عالمی رہنما بنانا، اعلیٰ معاوضے کی ملازمتوں کی پیشکش، اقتصادی ترقی کو آگے بڑھانا، اور قومی سلامتی کا تحفظ کرنا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ سر کیر اسٹارمر برطانیہ کی معیشت کی ترقی میں مدد کے لیے مصنوعی ذہانت اور روبوٹ کا استعمال کرنا چاہتے ہیں۔ ان کا خیال ہے کہ انسانی کاموں کو مشینوں سے کروا کر پیداواری صلاحیت کو £47 بلین تک بڑھایا جا سکتا ہے۔ علاوہ ازیں ایک بہت ہی طاقتور سپر کمپیوٹر بنانا بھی ان کے منصوبے کا حصہ ہے جو کہ خیالی اسکائی نیٹ سسٹم کی طرح بہت زیادہ معلومات کو تیزی سے پروسیس کرنے کی صلاحیت رکھتا ہو۔
جرمنی نے ہالی ووڈ کے ’ٹرمینیٹر‘ کو ایک گھڑی کے باعث حراست میں لے لیا
رپورٹ میں کہا گیا کہ برطانوی وزیراعظم سر کیر اسٹارمر انگلینڈ میں ایک انتہائی طاقتور کمپیوٹر بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں، جیسا کہ ہالی ووڈ فلم ٹرمینیٹر اور سائنس فکشن فلموں میں ایک خیالی نظام دکھایا جاتا ہے، ان کا ماننا ہے کہ سپر کمپیوٹرز سال 2030 تک برطانیہ کی کمپیوٹنگ پاور میں 20 گنا اضافہ کر دے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس منصوبے کے بعد اساتذہ، ڈاکٹرز، نرسیں، اور دفتری کارکنان جیسے لوگ مصنوعی ذہانت کو کثرت سے استعمال کرنا شروع کر دیں گے۔ تاہم کچھ لوگ پریشان ہیں کہ اے آئی مستقبل میں ایک مسئلہ بن سکتا ہے، جیسا کہ اسکائی نیٹ فلم میں دکھایا گیا، لیکن ہمارا مقصد صرف اے آئی کو مددگار اور کارآمد بنانا ہے۔
برطانیہ میں پُراسرار ’چھلے ہوئے کیلے‘ شہریوں کے لیے عذاب بن گئے
برطانوی وزیراعظم اسٹارمر نے اعتماد کے ساتھ کہا کہ مجھے یقین ہے کہ برطانیہ مصنوعی ذہانت میں عالمی رہنما بن جائے گا۔ یہ صرف امید پسندی نہیں ہے، بلکہ یہ ایک حقیقت پسندانہ ہدف ہے جسے ہم حاصل کر سکتے ہیں۔
مزید برآں کیر اسٹارمر کا مزید کہنا تھا کہ ایسیکس لافٹن میں سال 2026 تک مصنوعی ذہانت کے لیے ایک بڑا محفوظ ڈیٹا سینٹر تعمیر کیا جائے گا۔