امریکہ میں ٹک ٹاک پر لٹکتی پابندی کی تلوار سے بچنے کیلئے چینی حکام ممکنہ طور پر ایلون مسک کو ٹک ٹاک کے امریکی آپریشنز فروخت کرنے کرنے پر غور کر رہے ہیں۔ بلومبرگ نیوز کی رپورٹ کے مطابق، امریکی حکومت کے نئے قوانین کے تحت چینی کمپنی بائٹ ڈانس کو یا تو ٹک ٹاک کے امریکی آپریشنز کو فروخت کرنا ہوگا یا انہیں بند کرنا ہوگا۔

ٹک ٹاک کے امریکی آپریشنز کی قیمت کا تخمینہ 40 سے 50 ارب ڈالر کے درمیان ہے۔ یہ خریداری ایلون مسک کی سوشل میڈیا کمپنی X کے ذریعے ہو سکتی ہے، جسے ٹک ٹاک میں ضم کرنے پرغور کیا جا رہا ہے۔

امریکی حکومت کا مؤقف

امریکہ کا دعویٰ ہے کہ ٹک ٹاک صارفین کا ڈیٹا چینی حکومت کو فراہم کر سکتا ہے، جسے جاسوسی اور پروپیگنڈا کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ بائٹ ڈانس اور چین نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔

یوٹیوبرز کا ولاگز میں فیملی دکھانا: یوٹیوب، فیس بک، ٹک ٹاک پر فوری پابندی کیلئے درخواست دائر

دنیا کے امیر ترین شخص، ایلون مسک، پہلے ہی ٹیسلا اور اسپیس ایکس جیسی کمپنیوں کے مالک ہیں۔ تاہم، یہ واضح نہیں ہے کہ وہ اس بڑے معاہدے کو کس طرح مکمل کریں گے۔ کیا انہیں اپنے دیگر اثاثے فروخت کرنے ہوں گے یا کسی اور طریقے سے سرمایہ اکٹھا کرنا ہوگا، یہ ابھی واضح نہیں۔

چینی حکام کی منصوبہ بندی

رپورٹ کے مطابق، بیجنگ کے حکام اس منصوبے پر ابتدائی مرحلے میں غور کر رہے ہیں، لیکن کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔ بائٹ ڈانس کو بھی ممکنہ حکومتی حکمت عملی سے پوری طرح آگاہ نہیں کیا گیا ہے۔

ٹک ٹاک نے امریکی حکومت کے اس قانون کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے، جس کے تحت کمپنی کو فروخت یا بندش کا سامنا ہے۔ تاہم، عدالت میں ججوں نے ٹک ٹاک کے دلائل پر شبہات کا اظہار کیا۔

یہ ممکنہ معاہدہ مسک کے لیے ایک نیا میدان ثابت ہو سکتا ہے، لیکن ساتھ ہی چینی حکومت اور امریکی پالیسیوں کے درمیان توازن قائم رکھنا ایک بڑا چیلنج ہوگا۔

کیا لاس اینجلس میں آگ پرندے نے لگائی، سوشل میڈیا دعوؤں کی حقیقت!

تاہم یہ معاملہ عالمی سیاست، کاروبار، اور تکنالوجی کی دنیا میں غیر معمولی دلچسپی کا حامل ہے، جس کے اثرات آئندہ سالوں میں سامنےآسکتے ہیں۔

More

Comments
1000 characters