بھارت کی ریاست مہاراشٹر کے شہر پونے میں ایرانی ریسٹورنٹ کا مینو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ مینو پر گاہکوں کیلئے ریسٹورنٹ کے اصولوں کو غیر روایتی اور مذاحیہ انداز میں لکھا گیا ہے جس کی وجہ سے سوشل میڈیا پر صارفین اسے پسند کررہے ہیں۔

سوشل میڈیا صارفین ریسٹورنٹ انتظامیہ کے دو ٹوک اور بے باک انداز کی تعریف کر رہے ہیں۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر وائرل ہوئے ایک ایرانی ریسٹورنٹ کا مینو میں عام اشیاء جیسے چائے، بن مسکا و دیگر کی فہرست درج ہے۔ اس کے ساتھ ہی گاہکوں کیلئے ریسٹورنٹ کی رہنما ہدایات کی فہرست بھی ہے جس نے انٹرنیٹ صارفین کی توجہ حاصل کرلی ہے۔

بھارت کے 3 گاؤں عجیب آفت کی لپیٹ میں، لوگ خودبخود گنجے ہونے لگے

مینو پر درج اصول و رہنما ہدایات میں ”کیشیئر کے ساتھ فلرٹ نہ کریں“، ”موبائل گیمز نہ کھیلیں“، ”ناک میں انگلی نہ ڈالیں“، ”مفت مشورہ نہ دیں“ شامل ہے جنہیں عام اور غیر روایتی انداز میں لکھا گیا ہے۔ یہ جملے سوشل میڈیا پر مزاح کا موضوع بن گئے ہیں اور صارفین ان عجیب و غریب اصولوں کے پیچھے ممکنہ وجہ کے بارے میں قیاس آرائیاں کررہے ہیں۔

ایرانی ریسٹورنٹ کے ایک مستقل گاہک 24 سالہ جوشوا مینول نے اس پوسٹ پر تبصرہ کیا کہ یہ دلچسپ اور مضحکہ خیز ہے۔ میں نے ایسا ریسٹوریٹ کبھی نہیں دیکھا جہاں کرنے اور نہ کرنے والے کاموں کی اتنی طویل فہرست دوٹوک انداز میں بتائی جاتی ہو۔ خصوصاََ، ”کیشیئر کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہیں“ کا اصول مجھے بہت مذاحیہ لگا۔

کھلی آنکھوں سے بھی نہ دکھنے والے دنیا کے سب سے عجیب خفیہ ہتھیار

انہوں نے کہا کہ میں واقعی یہ جاننا چاہتا ہوں کہ ان اصولوں کو اس مینو میں شامل کرنے کی وجہ کیا ہے۔“ ایرانی ریسٹورنٹ کی ایک اور ریگولر گراہک ایتھینا آگسٹین لکھتی ہیں کہ ’کیشیئر کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہ کریں‘ خاص طور پر دل چسپ اصول ہے لیکن آپ یہ سوچ کر حیران ہوگے کہ کیا وجوہات کی بناء پر اس اصول کو نافذ کیا گیا۔

عام طور پر ”سگریٹ نوشی نہ کریں“، ”ادھار نہیں“، ”مول تول نہ کریں“ جیسے اصول دوسرے ریستورانوں میں بھی ہوتے ہیں لیکن ایرانی ریسٹورنٹ کے ان اصولوں میں ریستوراں کا شوخ انداز نمایاں ہے۔

سندھ کا عجیب توہم پرست گاؤں جہاں کرسی اور چارپائی پر بیٹھنے کی اجازت نہیں، وجہ کیا ہے؟

ایک صارف نے پہلی بار کیمپ میں ایرانی ریسٹورنٹ کا دورہ کرتے ہوئے کہا کہ “ایسی جگہ دیکھ کر مجھے تروتازہ محسوس ہوا۔ ریسٹورنٹ کا اصول ”کوئی مفت مشورہ نہ دیں“ بالکل مناسب ہے کیونکہ بعض اوقات آپ دوسروں کے خیالات سنے بغیر اپنے کھانے سے لطف اندوز ہونا چاہتے ہیں۔

واضح رہے کہ ایرانی ریسٹورنٹ ایک طویل عرصے سے پونے کی کھانے کی ثقافت کا ایک لازمی حصہ رہے ہیں۔ ایرانی ریسٹورنٹ کی 14 شاخیں اور آؤٹ لیٹس پورے شہر میں پھیلے ہوئے ہیں اور سبھی کا مینو یکساں ہے۔

اپنے سادہ لیکن مزیدار کھانوں اور پرانی یادوں کے لئے مشہور، یہ ریسٹورنٹ نسلوں سے کھانے کے شوقین افراد کے پسندیدہ رہے ہیں۔ بے باک رویہ، مینو کی ہدایات میں جھلکتا ہے اور اس آرام دہ ماحول کے ساتھ مطابقت رکھتا ہے جس کے لئے ایرانی ریسٹورنٹ مشہور ہیں۔

More

Comments
1000 characters