بنگلور سے تعلق رکھنے والا 23 سالہ یو ٹیوبر ایشان شرما نہ صرف اپنے کونٹینٹ کے لیے بلکہ اپنے آفس میں بھرتی کی منفرد آفرکے لیےبھی توجہ حاصل کر رہے ہیں۔

انہوں نے حال ہی میں X پر ایک پوسٹ میں اعلان کیا کہ وہ اپنے بنگلورو آفس کے لیے چیف آف اسٹاف کی تلاش میں ہے۔ انہوں نے اس عہدے کو اپنی ٹیم میں سب سے اہم اور بنیادی پوزیشن قرار دیا اورساتھ میں یہ بھی کہا کہ اس کے ساتھ ”سب سے زیادہ مارکیٹ تنخواہ“ کی پیشکش کی جا رہی ہے۔ جس کی آمدنی بھی متاثر کن ہے۔

لاس اینجلس کی بے قابو آگ میں کئی ہالی ووڈ ستارے اپنا سب کچھ کھو بیٹھے

شرما نے اس عہدےکے بارے میں مزید معلومات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ یہ پوزیشن ان تجربہ کار پیشہ ور افراد کے لیے موزوں ہے جو کونٹینٹ مارکیٹنگ، ڈیزائن اور ایڈیٹنگ میں مہارت رکھتے ہوں۔ انہیں مصنفین، ایڈیٹرز اور ڈیزائنرز کی ٹیم کی قیادت کرنے میں بھی مہارت ہو

انہوں نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ انہیں وہ تمام مواد بنانے میں میری مدد کرنا ہوگی جووہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز جیسے یوٹیوب، انسٹاگرام، لنکڈ ان اور ٹویٹر پر دیکھتے ہیں۔

شرما نے شرط میں کہا کہ قائدانہ صلاحیتوں کے علاوہ، امیدواروں کو یوٹیوب اسٹوڈیو استعمال کرنے، ڈیٹا کا تجزیہ کرنے، اور کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے مواد کے رجحانات کی پیشن گوئی کرنے میں مہارت حاصل ہونی چاہیے۔

شرما کی یہ آفر ان کے نیٹ ورک تک بھی پہنچ گئی ہے جہاں انہوں نے اپنےفالوورز سے کہا کہ وہ اس اسامی کو اپنے دوستوں کے ساتھ شیئر کریں جو اس کام کے لیے موزوں ہوں۔

بہت سے لوگوں نے ملازمت کی تفصیل کے بارے میں اپنی رائے شیئر کی، لیکن ایک X صارف نے زوماٹو کے سی ای او دیپندر گوئل کے متعلق شرما سے سوال کرتے ہوئے خوب تنقید کی۔

نومبر 2024، دیپندر گوئل کو زوماٹو میں چیف آف اسٹاف کے عہدے کے لیے ایک عجیب و غریب ملازمت کی آفر پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ کیونکہ اس میں غیر معمولی شرائط پیش کی گئی تھیں جس میں پہلے سال کوئی تنخواہ نہ دینے اور 20 لاکھ روپے کی فیس امیدواروں کو خود ادا کرنی پڑےگی شامل ہیں۔

بہت سے لوگوں نے Zomato کے ساتھ نوکری حاصل کرنے کے لیے ادائیگی کرنے کا خیال کو ناقابل قبول قرار دیا، جس کی وجہ سے گوئل کو بڑے پیمانے پر ٹرولنگ کا سامنا کرنا پڑا اور گوئل کے بارے میں بہت سارے منفی تبصرے ہوئے۔

بعد میں انہوں نے وضاحت کی کہ زوماٹو نے کبھی بھی یہ فیس وصول کرنے کا ارادہ نہیں کیا تھا اور زیادہ تر درخواست دہندگان جو برداشت کر سکتے ہیں یا اس کی ادائیگی کے بارے میں بات کرنے کے بارے میں بھی بات کر سکتے ہیں انہیں نوکری کے لیے انہیں اہل نہیں سمجھا جائے گا۔

More

Comments
1000 characters