سردیوں کے دن پاکستانیوں کے لیے نہایت دلکش اور خوشگوار ہوتے ہیں، خاص طور پر اس لیے کہ یہاں کے لوگ بیشتر سال شدید گرمی کا سامنا کرتے ہیں۔ سردیوں کا موسم گویا ایک تازہ ہوا کا جھونکا لے کر آتا ہے، اور اس کے ساتھ دسمبر کی ٹھنڈی ہوائیں دلوں میں ایک خاص قسم کی رومانی کیفیت پیدا کر دیتی ہیں۔

یہ سرد سرد سا موسم یادوں، خواہشوں اور محبتوں کا بھی ایک خوبصورت امتزاج پیش کرتا ہے، جو ہر دل میں ایک نئی حرارت جگا دیتا ہے اوریہ دن اپنی منفرد دلکشی اور احساسات کے ساتھ جہاں پاکستانیوں کے لیے خوشگوار ہوتے ہیں، وہیں دنیا میں کچھ ایسے شہر بھی ہیں جہاں سردیوں میں سورج بالکل نہیں نکلتا۔

آئیں، آج ہم آپ کو ان شہروں سے ملواتے ہیں جہاں سردیوں کا مطلب اندھیری راتوں کا طویل سلسلہ ہے۔

موسم سرما کچھ شہروں کے لیے نہ صرف سرد ہوا اور برف باری لاتا ہے بلکہ ایک عجیب و غریب مظہر بھی پیش کرتا ہے، جہاں سورج کئی دنوں یا ہفتوں تک طلوع ہی نہیں ہوتا۔

اس انوکھے قدرتی منظر کو ”پولر نائٹ“ کہا جاتا ہے۔ اس دوران شہر چاند، ستاروں اور برقی روشنیوں کے سہارے جی رہے ہوتے ہیں، اور یوں لگتا ہے کہ سورج ایک طویل چھٹی پر روانہ ہو گیا ہو۔

بیرو (الاسکا)

الاسکا کا یہ قصبہ دنیا کے ان منفرد علاقوں میں شامل ہے جہاں نومبر کے وسط سے جنوری کے آخر تک سورج دکھائی نہیں دیتا۔ افق کے نیچے چھپے سورج کی غیر موجودگی میں بیرو کے مکین برقی روشنیوں کا استعمال کرتے ہیں اور مختلف تقریبات کے ذریعے شہر کی رونق بحال رکھتے ہیں۔ یہاں کے باسی اس تاریکی کے عادی ہو چکے ہیں، اور سردیوں کے یہ لمحات ان کے لیے زندگی کا معمول بن چکے ہیں۔

سردیوں میں نہانا چھوڑنے سے زندگی لمبی ہونے کا دعویٰ، حقیقت کیا ہے؟

ٹرامسو (ناروے)

ناروے کا مشہور شہر ٹرامسو سردیوں میں ایک منفرد کہانی سناتا ہے، جہاں نومبر کے آخر سے جنوری کے وسط تک سورج طلوع نہیں ہوتا۔ اس دوران شہر ایک خوابناک سنہری روشنی سے جگمگاتا ہے، جو غروب آفتاب کی جھلک کا منظر پیش کرتی ہے۔ یہاں کے لوگ اپنی روزمرہ کی زندگی معمول کے مطابق گزارتے ہیں اور تاریکی کو تخلیقی طور پر جینے کا فن سیکھ چکے ہیں۔

سوالبارڈ (ناروے)

ناروے کا یہ دور دراز جزیرہ سردیوں میں ایک عجوبہ بن جاتا ہے۔ نومبر کے وسط سے جنوری کے آخر تک یہاں سورج غائب رہتا ہے، اور پورا خطہ برف کی سفید چادر اوڑھ لیتا ہے۔ چاندنی کی روشنی میں نہاتے برفیلے مناظر فوٹوگرافی کے شوقین افراد کو اپنی طرف کھینچتے ہیں، اور یوں سوالبارڈ ان لمحوں میں دنیا بھر کی توجہ کا مرکز بن جاتا ہے۔

مرمانسک ( روس)

آرکٹک سرکل کے سب سے بڑے شہر مرمانسک میں سردیوں کے دن اور بھی منفرد ہوتے ہیں۔ دسمبر کے اوائل سے جنوری کے اوائل تک یہاں سورج کا نام و نشان نہیں ملتا۔ لیکن یہ اندھیرا یہاں کے باسیوں کے لیے کسی مایوسی کا باعث نہیں بنتا۔ بلکہ وہ اس وقت کو جشن منانے، ثقافتی تہواروں کے انعقاد، اور خاص کھانوں سے لطف اندوز ہونے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

یہ تمام شہر اور ان کے نظارے، قدرتی حیرت انگیز مناظر رب کریم کی قدرت کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ سردیوں کی یہ طویل راتیں ان شہروں کے لیے صرف اندھیرا نہیں بلکہ ایک الگ زندگی کا تجربہ ہیں۔

More

Comments
1000 characters