حال ہی میں پاکستان فلم انڈسٹری کی صف اول کی اداکارہ ریما خان ایک بار پھر دھوکہ دہی کے الزام کی وجہ سے خبروں کی شہ سرخیوں کی زینت بن گئی ہیں۔ ان کے خلاف دھوکہ دہی کے الزامات شاہد رفیق نامی ایک شخص نے لگائے ہیں۔ جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے۔

شاہد رفیق نے دعوی کیا ہے میں 2009 میں قطر سے لاہور واپس آیا تاکہ کچھ پراپرٹی خرید سکوں۔ وہاں میری ملاقات ریما خان کی بہن مائرہ خان سے ہوئی جو کہ رئیل اسٹیٹ کے بزنس سے وابستہ تھیں۔ میں نےاس سے کہا کہ میں ایک پلاٹ خریدنا چاہتا ہوں، جس کے بعد مائرہ نے مجھے پلاٹ خریدنے کے بجائے ریما خان کی فلم ”لو میں گم“ میں سرمایہ کاری کرنے کا مشورہ دیا اور یقین دلایا کہ مجھے منافع ملے گا۔ جس پر میں راضی ہوگیا۔

مریم نواز کا ’نامحرم‘ اماراتی شیخ سے مصافحہ، پی ٹی آئی نے طوفان برپا کردیا

شاہد کا مزید کہنا تھا کہ مائرہ نے ریما سے میری ملاقات بھی کروائی جس کے بعد میں نے انہیں رقم منتقل کر دی۔ میں نے کچھ پلاٹ بھی چیک کیے جنہیں مائرہ نے بیچنے سے انکار کرتے ہوئے اپنی بہن کی فلم کے لیے مزید رقم کا مطالبہ کیا۔

شاہد رفیق نے مزید کہا کہ ریما خان نے انہیں ملائیشیا بھی بلایا جہاں فلم کی شوٹنگ کے لیے اسٹار کاسٹ موجود تھی۔ وہ بھی اسی ہوٹل میں ٹھہرے ہوئے تھے انہوں نے فلم مکمل کروائی۔ لیکن وہ مزید پیسے مانگتی رہیں۔ تاہم، انہوں نے ان کے مطالبات سے تنگ رقم واپس کرنے کا مطالبہ کردیا

شاہد کا کہنا ہے کہ جس کے بعد ریما نے ان سے معاہدہ کیا، لیکن تا حال رقم واپس نہیں کی۔

شاہد رفیق کے دعوی کے مطابق ان کے پاس سارے ثبوت ہیں۔ انہوں نے ریما پر ایک کیس بھی دائر کیا ہے جو عدالت میں ہے، لیکن ریما عدالتی کارروائی میں تاخیر کر رہی ہیں۔ اور عدالت میں پیش نہیں ہو رہی ہیں۔ یہ کیس چار سال سے التوا کا شکار ہے۔

More

Comments
1000 characters