نیدرلینڈز میں سولر نصب کرانے والے گھرانے بڑھتے ’فیڈ ان‘ چارجز اور کم شمسی پیداوار کی وجہ سے 300 یورو سے پانچ سو یورو کا بھاری نقصان اٹھا رہے ہیں۔

فیڈ ان چارجز وہ چارجز ہیں جو توانائی کمپنیاں اضافی بجلی کو سنبھالنے کے لیے وصول کرتی ہیں، پاکستان میں انہیں کیپیسٹی چارجز کہا جاتا ہے۔ نیدرلینڈ میں یہ چارجز 0.12 یورو سے 0.14 یورو فی کلو واٹ گنٹہ تک پہنچ گئے ہیں۔

پاکستان کی طرح نیدرلینڈ میں بھی نیٹ میٹرنگ ختم کرنے کی باتیں ہو رہی ہیں۔ اور جس طرح کا شور مچا کر بجلی کمپنیوں نے ’فیڈ ان‘ چارجز متعارف کرائے ہیں، اسی طرح کا شور شرابا پاکستان میں بھی بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی جانب سے کیا جا رہا ہے جو کہتی ہیں کہ نیٹ میٹرنگ کی وجہ سے ان کے ٹرانسفارمرز پر لوڈ بڑھ جاتا ہے۔

نیدرلینڈ میں 8 پینل سسٹم والے گھرانے سالانہ 3,000 کلو واٹ بجلی پیدا کرتے ہیں۔ بہت سے گھروں نے قرض لے کر یا قسطوں پر سولر پینل لگوائے تھے۔

قیمتوں کا موازنہ کرنے والے ایک پلیٹ فارم نے کہا کہ آٹھ سولر پینل والے گھرانوں کی آمدنی میں گزشتہ سال تقریباً 300 یورو کا نقصان ہوا، جبکہ بارہ پینل والے گھرانوں کی تقریباً 475 یورو کا نقصان ہوا۔

قابل تجدید توانائی کی پیداوار کو ٹریک کرنے والے ایک پلیٹ فارم کے مطابق ڈیٹا ظاہر کرتا ہے کہ سورج کی روشنی میں کمی کی وجہ سے 2024 میں سولر پینل کی پیداوار 2023 کے مقابلے میں 6 فیصد کم تھی۔ بہر حال، شمسی پیداوار میں کمی قابل انتظام تھی، لیکن فیڈ ان چارجز میں اضافے کا اثر بہت زیادہ اہم رہا ہے۔

گھرانوں کی طرف سے شمسی توانائی کی براہ راست کھپت عام طور پر پیدا ہونے والی بجلی کا تقریباً 30 فیصد ہے۔ بقیہ بجلی گرڈ میں واپس دی جاتی ہے، جہاں فیڈ ان چارجز لاگو ہوتے ہیں۔ ان فیسوں میں فیکٹرنگ کے بعد، آٹھ پینل والے گھرانوں کے سالانہ منافع میں اوسطاً 300 یورو کی کمی دیکھی گئی۔

بارہ پینل والے گھرانوں کے لیے، کمی اس سے بھی زیادہ تیز تھی۔ 2024 میں، ان سسٹمز نے 2023 کے مقابلے میں تقریباً 180 کلو واٹ کم پیداوار کی، جو کہ بجلی کی موجودہ قیمتوں پر 50 یورو کے نقصان کے برابر ہے۔

مالی تناؤ خاص طور پر ان لوگوں کے لیے شدید ہے جنہوں نے اپنے سولر پینلز کو قرضوں کے ذریعے یا کرایہ داروں کے لیے مالی اعانت فراہم کی۔

ڈچ حکومت 2027 میں مقبول نیٹ میٹرنگ اسکیم کو ختم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ یہ پروگرام فی الحال گھرانوں کو اپنے سالانہ توانائی کے بل کے مقابلے میں شمسی توانائی کی پیداوار کو پورا کرنے کی اجازت دیتا ہے۔

ویزر کے مطابق، اسکیم کے اختتام سے 3,000 کلو واٹ پیدا کرنے والے آٹھ پینل سسٹم والے گھرانوں کی سالانہ آمدنی میں تقریباً 250 یورو کی کمی ہو گی۔

More

Comments
1000 characters