بھارتی ریاست تامل ناڈو میں ایک گول گپے بیچنے والا شخص مبینہ طور پر 40 لاکھ روپے کی آن لائن ادائیگی موصول ہونے کے بعد ٹیکس حکام کے ریڈار میں آ گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق 17 دسمبر 2024 کو ’تامل ناڈو گڈز اینڈ سروسز ٹیکس ایکٹ‘ اور ’سنٹرل جی ایس ٹی ایکٹ‘ کے سیکشن 70 کے تحت گول گپے بیچنے والا شخص کو ٹیکس ادائیگی کا نوٹس بھیج دیا گیا۔
بھارتی کے جی ایس ٹی قوانین کے مطابق سالانہ 40 لاکھ روپے سے زیادہ کا بزنس کرنے والے دکانداروں کیلئے رجسٹریشن اور ٹیکس ادائیگی لازمی ہے۔
شہری نے ایک روپے کا ٹیکس تنازعہ حل کرنے کیلئے 50 ہزار روپے ضائع کردئے
گول گپے والے کو موصول ہونے والا نوٹس سوشل میڈیا پر وائرل ہورہا ہے، جس میں اسے ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ذاتی طور پر ٹیکس حکام کے سامنے پیش ہو اور گزشتہ 3 برس کے دوران اپنی کاروباری لین دین سے متعلق دستاویزات جمع کرائے۔
تاہم سوشل میڈیا صارفین گول گپے بیچنے والے کو موصول ہونے والے ٹیکس نوٹس پر متضاد آراء کا اظہار کررہے ہیں۔
گھروں میں ’ٹوئلٹ سیٹ‘ پر بھی ٹیکس عائد
ایک صارف نے لکھا ’40 لاکھ روپے اس کا سالانہ منافع نہیں، آمدن ہے، پہلے آپ کو اس میں سے گول گپے بنانے کیلئے اجزاء کی لاگت اور ملازمین کے اخراجات علیحدہ کرنے چاہئیں، ہوسکتا ہے وہ بہت محدود منافع کما رہا ہو‘۔
دیگر صارفین کا کہنا ہے کہ ’یہ آمدن ایک پروفیسر کی سالانہ آمدن سے بھی زیادہ ہے، لہٰذا گول گپے والے کو بھی باقی سب کی طرح ٹیکس ضرور ادا کرنا چاہیے‘۔