** دنیا کی معمر ترین جاپانی خاتون ومیکو اٹوکا 116 سال کی عمر میں چل بسیں۔
جاپانی میڈیا کے مطابق جاپان کے شہر آشیا کی ٹومیکو اٹوکا نے دوسری جنگ عظیم کے دوران جنوبی کوریا میں اپنے شوہر کی ایک ٹیکسٹائل فیکٹری کا انتظام سنبھالا اور 1979 میں شوہر کی موت کے بعد سے مغربی جاپان کے علاقے نارا میں تنہا مقیم تھیں۔
ٹومیکو ایٹوکا کو گزشتہ برس ہی گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ نے اگست 2024 میں اسپین کی ماریا بنرانیاس موریرا کی 117 سال کی عمر موت کے بعد انہیں دنیا کی سب سے عمر رسیدہ خاتون قرار دیا تھا۔
دنیا کی معمر ترین خاتون 118 سال کی عمر میں چل بسیں
آشیہ کے 27 سالہ میئر ریوسوکے تاکاشیما نے بیان میں کہا کہ ’محترمہ ایتوکا نے اپنی طویل زندگی کے ذریعے ہمیں ہمت اور امید بخشی۔ ہم اس کے لیے ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔‘
جاپانی میڈیا کے مطابق ایتوکا تین بہن بھائیوں میں سے ایک تھیں اور انہوں نے عالمی جنگیں اور وبائی امراض دیکھے۔ جب وہ طالبہ تھیں تو والی بال کھیلتی تھیں۔
خواتین پر مشتمل چور گروہ نے معمر خاتون کو بدترین تشدد کا نشانہ بنا ڈالا
میئر کے بیان کے مطابق اپنی بڑی عمر میں اتوکا نے کیلے اور کیلپیس کا لطف اٹھایا جو جاپان میں مقبول دودھ والا سافٹ ڈرنک ہے۔
جاپان میں خواتین عام طور پر لمبی عمر سے لطف اندوز ہوتی ہیں، لیکن ملک کو آبادی کے بڑھتے ہوئے بحران کا سامنا ہے کیونکہ اس کی بڑھتی ہوئی عمر رسیدہ آبادی طبی اور فلاحی اخراجات میں اضافے کا باعث بنتی ہے، جس کی ادائیگی کے لیے لیبر پاور کم ہوتی ہے۔
ستمبر تک جاپان نے 95 ہزار سے زائد ایسے افراد کو شمار کیا جو 100 یا اس سے زیادہ عمر کے تھے جن میں سے 88 فیصد خواتین تھیں۔
ملک کے 124 ملین افراد میں سے تقریباً ایک تہائی 65 یا اس سے زیادہ عمر کے ہیں۔