کہکشاں کے وسط میں ایک بہت بڑا بادل موجود ہے جو شراب کی ایک بڑی مقدار سے بھرا ہوا ہے۔ یہ بادل جسے Sagittarius B2 کہا جاتا ہے حجم میں ہمارے پورے نظام شمسی سے ایک گنا زیادہ بڑا ہے۔ اس میں حیرت انگیز طور پر 400 کوئنٹلین لیٹر شراب ہے۔

سیگیٹیرئس بی ٹو نامی یہ بادل گیس اور دھول پر مشتمل ایک بہت بڑا بادل ہے جو ہماری ملکی وے کہکشاں کے مرکز سے تقریباً 390 نوری سال کے فاصلے پر واقع ہے۔

ڈیلی اسٹار کے مطابق یہ بادل ہمارے سورج سے تقریباً تین ملین گنا زیادہ بھاری اور ملکی وے کہکشاں کے مرکز کے قریب اپنی نوعیت کا سب سے بڑا بادل ہے۔ مگر یہاں یہ بات قابل غور ہے کہ اس بادل کے دور ہونے کے علاوہ یہ الکحل کاربن مونو آکسائیڈ اور امونیا جیسے زہریلے کیمیکلز سے لیس ہے۔

خلا باز ایک ہی رات میں 16 نئے سال کے جشن منانے پر مجبور

اسی بادل میں موجود الکحل میں کچھ زہریلے اجزا کی موجودگی کا بھی انکشاف ہوا ہے جن میں میتھانول نامی ایک قسم بھی شامل ہوتی ہے، جسے پینے سے اندھا پن یہاں تک کہ موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔

ایتھائل فارمیٹ نامی کیمیکل کے باعث بادل میں راسبیری رم کی طرح ایک عجیب بو بھی ہو سکتی ہے۔

بادلوں پر انسان نما پر اسرار مخلوق کی ویڈیو نے مسافروں کو خوفزدہ کردیا

اگرچہ بادل کا مطالعہ کرنا مشکل ہے، لیکن اس کا وجود سائنسدانوں کو اس بارے میں مزید جاننے میں مدد کرتا ہے کہ خلا میں کیمیکل کیسے تعامل کرتے ہیں۔ بادل کا مرکز ناقابل یقین حد تک روشن ہے، سورج سے 10 ملین گنا زیادہ تیز روشنی سے چمکتا ہے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ اگر کوئی اس بادل تک سفر کرنے میں کامیاب ہو بھی جاتا ہے، تو وہاں کا درجہ حرارت اس کے لیے مشروب سے لطف اندوز ہونا ناممکن بنا دے گا۔ وہاں کا درجہ حرارت 27 ڈگری سینٹی گریڈ سے لے منفی 233 ڈگری سینٹی گریڈ تک ہوتا ہے، جو اسے خلا میں سب سے زیادہ ناگوار جگہوں میں سے ایک بنا دیتا ہے۔

More

Comments
1000 characters