جسم میں یورک ایسیڈ کی زیادتی گردوں میں پتھری، اور جوڑوں میں سوجن کا باعث بن سکتی ہے۔ مجموعی صحت برقرار رکھنے کے لیے یورک ایسڈ کی سطح کو کنٹرول میں رکھنا بہت ضروری ہے۔ یہاں آپ کو یورک ایسیڈ کو کنٹرول میں رکھنے کے چند طریقے بتانے جا رہے ہیں۔

ہائیڈریٹ رہیں

لیموں کے چھلکے استعمال کرنے کے 5 دانشمندانہ طریقے

زیادہ سے زیادہ پانی پینے سے جسم سے پیشاب کے ذریعے یورک ایسیڈ کی اضافی مقدار کو خارج ہونے میں مدد ملتی ہے۔ گردوں کی فعالیت کو سپورٹ کرنے اور جسم میں یورک ایسیڈ کی تشکیل کے خطرے کو کم کرنے کے لیے روزانہ کم ازکم 8-10 گلاس پانی پینے کو یقینی بنائیں۔

پیورین سے بھر پور غذا

پیورین ایسے مرکبات پر مشتمل ہوتا ہے۔ جو یورک ایسیڈ کو بریک ڈاون کرتا ہے۔

سردیوں میں کیلا کھانا چاہیے یا نہیں

ایسی خوراکیں جیسے گائے کا گوشت، سی فوڈزاور الکوحل میں پیورین وافر مقدار میں پائی جاتی ہے۔ اس لیے ایسی غذاوں کا انتخاب کیا جائے جس میں پیورین کی مقدار کم سے کم ہو، جیسے پھل۔ سبزیاں اور اناج وغیرہ۔

وزن کو برقرار رکھیں

وزن کی زیادتی بھی جسم میں یورک ایسیڈ کی سطح میں اضافہ کر سکتی ہے۔ متوازن غذا اور روزانہ کی مشقوں کے ذریعے بتدریج وزن کم کرنے سے یورک ایسیڈ کی سطح کو موثر انداز میں کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔

اپنی خوراک میں چیریزشامل کریں

چیریز کو یورک ایسیڈ کی سطح کو کم کرنے اور سوزش کو ختم کرنے کی حیثیت سے پہچانا جاتا ہے۔ تازہ اور پھیکے چیری کا جوس بہت فائدہ مند رہتا ہے۔ میٹھے مشروبات اور میٹھی غذا سے پرہیز کریں۔

میٹھے مشروبات اور فوڈز سے پرہیز کریں

میٹھے مشروبات اور پروسیسڈ فوڈز یورک ایسیڈ کی سطح میں اضافہ کر سکتے ہیں۔ اپنی خوراک سے میٹھی اشیا پر مبنی آئٹمز جیسے سوڈا، پیکیجڈ جوس اور کیننڈیز کی مقدار کو کم سے کم کرنے کی کوشش کریں۔

وٹامن سی سے بھرپور غذاکو ترجیح دیں

وٹامن سی کو جسم میں یورک ایسیڈ کی سطخ کوکم کرنے کے طور پر دیکھا گیا ہے۔ سٹرس فروٹ جیسے موسمبی، لیموں اور انگوروں کو اپنی خوراک میں شامل کریں۔

کم چکنائی والی ڈیری پروڈکٹس کا انتخاب کریں

کم چکنائی اور سکیم ملک اور دہی یورک اہسیڈ کے سطح کو کم رکھنے والے ذریعوں کے طور پر پہچانے جاتے ہیں۔ایسی غذا وں کی شمولیت سے یورک ایسیڈ سے منسلک بیماریوں کے خطرے سے بچانے میں مدد ملتی ہے۔

More

Comments
1000 characters