بالیووڈ فلم اورڈرامہ انڈسٹری کی مشہور اداکارہ تنناز ایرانی نے حال ہی میں اپنی صحت کے حوالے سے پیش آنے والے خطرناک مسائل پر بات کی، جس کی وجہ سے طویل عرصے تک انہوں نے وہیل چیئر کا استعمال کیا۔

اداکارہ بالی ووڈ فلم ”کہو نا پیار ہے“ اور ”36 چائنا ٹاؤن“ جیسی فلموں میں کام کرچکی ہیں،انہوں نے فلموں کے علاوہ ٹی وی شوز میں بھی کام کیا۔

سلمان خان نے اداکارہ سے لڑائی پر 17ویں منزل سے چھلانگ لگانے کی دھمکی دیدی

اداکارہ نے بتایا کہ 2021 میں ان کی ایک سرجری ہوئی تھی جس کے بعد ان کی ایک ٹانگ دوسری ٹانگ سے چھوٹی ہو گئی انہیں اچانک چلنے میں دشواریوں کا سامنا ہونے لگا۔

تنناز نے اپنی تکلیف کے بارے میں بتایا کہ ابتدا میں وہ سمجھ نہیں پائی کہ ان کے جسم میں کیا غلط ہو رہا ہے، اور انہوں نے اس کے لیے چیسٹ ٹیسٹ اور ایم ایم اے کی مشقوں میں اضافہ کر دیا تھا۔

مگر جب تکلیف میں اضافہ ہوتا گیا اور وہ اپنے معمولات زندگی جیسے چلنے پھرنے اور کھانا پکانے میں بھی مشکلات کا سامنا کرنے لگیں تو انہوں نے مزید طبی معائنوں کا فیصلہ کیا۔

کس بالی ووڈ اسٹار نے علی فضل کی زندگی پر اثر ڈالا؟ اداکار نے بتادیا

ان کا کہنا تھا کہ پاؤں چھوٹا بڑا ہونے سے میں عام صحت مند انسان کی طرح چلنے سے قاصر تھی، میرے چلنے کے انداز میں کافی لچک آ گئی تھی۔ انہیں کمر، پیٹھ، گھٹنے اور ٹخنوں میں بھی تکلیف ہونے لگی اور اسکولیسس بھی تشخیص ہوا۔

جب ایم آر آئی اور سی ٹی اسکین کرائے گئے تو ڈاکٹروں نے اے وی این کی تشخیص کی، جو عام طور پر شراب پینے والے یا اسٹیرائڈز استعمال کرنے والے افراد میں پایا جاتا ہے۔ تنناز نے کہا کہ یہ تشخیص ان کے لیے خاصی حیرانی کا باعث بنی کیونکہ نہ وہ شراب پیتی ہیں اور نہ ہی انہوں نے کبھی اسٹیرائڈز استعمال کیے ہیں۔

ایشا دیول کا شوٹنگ کے دوران امریتا راؤ کو تھپڑ

تنناز ایرانی نے اس سنگین مسئلے کا بہادری سے مقابلہ کیا انہوں نے ہمت نہ ہاری اور اپنے فن کو جاری رکھنے کی پوری کوشش کی۔ انہوں نے بتایا کہ جب وہ چل نہیں پا رہی تھیں، تو وہ ایک چھڑی کا استعمال کرنے لگیں، لیکن ان کے بچے ان کو حوصلہ دینے کے لیے ہمیشہ ان کے ساتھ کھڑے رہے اور چھڑی کے استعمال کرنے سے بچنے کی ترغیب دیتے رہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایک مشکل وقت تھا لیکن میری ہمت اور میرے بچوں کی حمایت نے مجھے ان چیلنجز کا مقابلہ کرنے کی طاقت دی۔

تننازکی جرات اور بہادری کو مداحوں کی جانب سے بہت زیادہ سراہا جارہا ہے جس نے ان کی پیشہ ورانہ زندگی کے ساتھ ساتھ ذاتی جدوجہد کو بھی نئی جہت سے آشنا کیا۔

More

Comments
1000 characters