کئی بار والدین اپنے بچوں سے جان چھڑانے کی خاطر جھوٹ بولتے ہیں۔ان میں کچھ جھوٹ ایسے ہوتےہیں جو بچوں کے ذہن پر برے اثرات چھوڑ جاتے ہیں۔

بچوں کی پرورش کرنا کوئی آسان کام نہیں ہے۔ خصوصا جب بچے چھوٹے ہوں تو ان کی بہت زیادہ دیکھ بھال کی ضروروت ہوتی ہے۔ اکثر والدین چھوٹے بچوں کو کھاناکھلانے کی خاطر بہت جھوٹ بولتے ہیں بعض اوقات کچھ باتوں سے بچنے کی خاطر بھی جھوٹ بولا جاتا ہے۔ ایسے چھوٹے موٹے جھوٹ بچوں کی تربیت پر اثر انداز نہیں ہوتے ہیں۔

باسی روٹی تمام عمر کے افراد کیلئے بہترین ناشتہ کیوں ہے؟

بچوں سے ہمیشہ جھوٹ بولناان کی ذہنی صحت کو متاثر کر سکتا ہے۔ کچھ معاملات ایسے ہوتے ہیں جن میں اآپ کو بچوں سے بالکل جھوٹ نہیں بولنا چاہیے۔

ان کی مطلوبہ چیزوں کے لیے جھوٹا وعدہ کرنا

کئی بار والدین اپنے بچوں سے ان کی پسندیدہ چیز لانے کا وعدہ کرلیتے ہیں لیکن پورا نہیں کرتے ہیں۔ عموما وہ ایسا اس صورت میں کرتے ہیں جب انہیں کہیں جانا ہوتا ہے یا وہ بچے کو آمادہ کرنا چاہتے ہیں۔ کچھ دیر کے لیے تو آپ کو ایسا لگتا ہے کہ آپ نے اپنے بچے سے جان چھڑالی ہے، لیکن یہ رویہ بچوں کے ذہن پر منفی اثرات ڈال سکتا ہے اوراگرایسا ہمیشہ کیا جانے لگے تو بچے کا اپنے والدین پر سے اعتماد اٹھنے لگتا ہے اور کئی بار اسے ہر کسی پر اعتماد کرنے کے بارے میں بھی مسئلہ ہوسکتا ہے۔

رات کے وقت بچوں کی کھانسی کو کیسے روکا جائے؟

کسی کی بہادری کی جھوٹی تعریف کرنا

والدین کو اکثر اپنے بچوں کے سامنے دوسروں کی جھوٹی بہادری پیش کرنے کی عادت ہوتی ہے۔ جیساکہ میں بچپن میں بہت بہادر ہوا کرتا تھا۔ نہ کسی دے ڈرتاتھا اور نہ کسی بات سے خوف کھاتا تھا۔ والدین کو یہ غلط فہمی ہوتی ہے کہ ایسا کرنے سے وہ اپنے بچوں کو بہادر بنا رہے ہوتے ہیں۔ لیکن والدین کی ان باتوں کا بچے الٹا اثر لیتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسا کرنے سے بچے میں خود اعتمادی کی کمی ہونے لگتی ہے۔ اوراگر ان میں تھوڑی بہت بہادری ہوتی بھی ہے تو وہ ختم شروع ہوجاتی ہے۔

بچوں کو کچھ خاص بناکر پیش کرنا

ہر والدین کے لیے اپنا بچہ خاص ہوتا ہے۔ اس میں کوئی حرج نہیں ہے کہ آپ اپنے بچے کو لاڈ پیار کریں۔ بہت سے والدین کے نزدیک اپنے بچوں کا دوسروں سے موازنہ کرنا اور انہیں خاص بنانا اور سب سے مختلف کہنا ان کے اندر غرور اور تکبر پیدا کر سکتا ہے۔

جلد پہنچنے کی جھوٹی یقین دہانی

اکثر لوگ اس سوال کے جواب میں جھوٹ بولتے ہیں کہ “ کب پہنچ رہے ہو؟“ ان کی یہ عادت دوسروں کے لیے معمولی بات ہو سکتی ہے۔ لیکن اگر اپ اپنے بچے کے ساتھ ایسا کرتے ہیں تو فورا اسے ترک کردیں۔

درحقیقت بچے کو ہمیشہ ایسی جھوٹی تسلی دی جائے تو ان کا ایمان ڈگمگانے لگتا ہے اور کہیں نہ کہیں ان کے لیے اپنے والدین کی باتوں پر یقین کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔اس کے ساتھ ساتھ ان پر مایوسی کی کیفیت طاری ہوجاتی ہے اور وہ چڑ چڑے پن کا مظاہرہ کرنے لگتے ہیں۔

بچوں کو خیالی چیزوں سے خوفزدہ کرنا

بعض اوقات بچوں کو قابو میں کرنے کے لیے انہیں جھوٹ اور خیالی خوفناک چیزوں سے ڈرایا جاتا ہے۔ کبھی اسے کہا جاتا ہے کہ لمبے لمبے دانتوں والی چڑیل آکر اسے کھا جائے گی۔ اور کبھی تھیلے میں اٹھانے والا بابا۔ یہ تمام عادتیں بچوں کے اندر انجانا خوف بٹھا دیتی ہیں جو ان کے ساتھ لمبے عرصے تک رہ سکتا ہے۔

More

Comments
1000 characters