آج کے دور میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) کا استعمال کثرت کے ساتھ کیا جا رہا ہے۔ کہیں اس کا مثبت استعمال ہورہا ہے تو کہیں اے آئی کو غلط مقاصد کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے۔
سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز پر مشہور شخصیات اور عام افراد کی ڈیپ فیک تصاویر اور ویڈیوز شئیر کی جاتی ہیں جو کہ ایک خطرناک بات ہے۔
دنیا کے کئی ممالک میں اے آئی ویب سائٹس کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے وہیں ایسا ملک بھی سامنے آیا ہے جو اے آئی کے غلط استعمال کرنے والے ممالک کی فہرست میں سب سے اوپر آچکا ہے۔
ڈیپ فیک سے متعلق اندر کی باتیں، سیکورٹی ایکسپرٹ نے راز کھول دیئے
ایک جاپانی اخبار میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ جعلی اور غیر اخلاقی تصاویر بنانے کے لیے AI کا استعمال کرنے والی ویب سائٹس پر صرف ایک سال میں جاپان سے 18 ملین افراد نے وزٹ کیا۔
رپورٹ کے مطابق امریکا اور بھارت کے بعد جاپان ان ویب سائٹس پر سب سے زیادہ وزٹ کرنے والا تیسرا ملک بن گیا ہے۔
اے آئی انسانوں پر غالب آنے والا ہے؟ نوبل انعام یافتہ پروفیسر کی خوفناک پیشگوئی
جاپان اور پوری دنیا میں ڈیپ فیک تصاویر اور ویڈیوز کا مسئلہ سنگین ہے جس کے خطرناک نتائج کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جسے ڈیپ فیک بھی کہا جاتا ہے۔ ان ویب سائٹس پر لوگوں کو برہنہ کر کے ان کی غیر اخلاقی طرز کی تصاویر اور ویڈیوز بنا کر سوشل میڈیا پر شئیر کیا جاتا ہے جو کہ ایک بڑا جرم ہے۔
ماہرین کی جانب سے خطرے کی گھنٹی بجانے کے ساتھ ڈیپ فیک ٹیکنالوجی سے ہونے والے نقصان کو روکنے کے لیے فوری ریگولیشن کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
’دی سٹار‘ ویب سائٹ کے مطابق نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیٹکس کے پروفیسر اچیرو ساتو نے کہا کہ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے ”قوانین اور زیادہ معلومات“ کی ضرورت ہے۔
ایک اے آئی انسانی ذہانت کے قریب پہنچ گیا، اب کیا ہوگا؟
ایک حالیہ سروے میں کل 41 ویب سائٹس منظر عام پر آئی ہیں جہاں لوگ غیر اخلاقی تصاویر میں ترمیم کرسکتے ہیں۔ دسمبر 2023 اور نومبر 2024 کے درمیان ان ویب سائٹس کو متعدد صارفین نے استعمال کیا۔ سب سے زیادہ وزٹ امریکا 59.73 ملین کے ساتھ ہوئے، اس کے بعد 24.57 ملین کے ساتھ بھارت، اور پھر جاپان نے 18.43 ملین کے ساتھ۔ روس اور جرمنی نے بھی بالترتیب 17.59 ملین اور 16.86 ملین کے ساتھ خاصی تعداد میں ان ویب سائٹس کا دورہ کیا۔
جبکہ جاپان کے بارے میں انکشاف سامنے آیا ہے کہ ہر ماہ، جاپان میں تقریباً 410,000 لوگ ان ویب سائٹس کو دیکھتے ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر تقریباً 80 فیصد اپنے اسمارٹ فون استعمال کرتے ہیں۔ ان سائٹس پر، صارف تصاویر اپ لوڈ کر سکتے ہیں اور انہیں واضح مواد بنانے کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔