جنوبی ایشیا میں انگریزی فکشن کا اہم نام بیپسی سدھوا 86 سال کی عمر میں امریکا میں انتقال کرگئی ہیں، پاکستانی ناول نگار کی آخری رسومات ہیوسٹن میں ادا کی جائیں گی۔
نیویارک ٹائمز نے بیپسی سدھوا کو پاکستان کی انگریزی زبان کی بہترین ناول نگار قرار دیا تھا، انہوں نے ”کریکنگ انڈیا“، ”دی کرو ایٹرز“، ”این امریکن بریٹ“، ”دی پاکستانی برائیڈ“ اور ”واٹر“ جیسے ناول تخلیق کیے۔
11 اگست 1938 کو کراچی میں پیدا ہونے والی بیپسی سدھوا کافی عرصہ سے لاہور میں مقیم رہیں، جہاں انہوں نے کنیئرڈ کالج سے بی اے کیا، تاہم پچھلے کئی برسوں سے وہ امریکا کے شہر ہیوسٹن میں مقیم تھیں۔
بچپن میں پولیو سے متاثر ہونے کے باعث بیپسی سدھوا باقاعدہ اسکول نہیں جاسکی تھیں، لیکن گھر پر موجود کتابیں ان کی تنہائی کی ساتھی بنی رہیں۔
انہوں نے بتایا تھا کہ ’ہمارے پاس ایک دو شیلف والی لائبریری تھی جس میں چند امریکی، یورپی اور انگریزی کلاسک تھے اور جو کچھ بھی دستیاب تھا میں پڑھتی تھی۔‘
بیپسی سدھوا کو حکومت پاکستان نے ان کی خدمات پر ستارہ امتیاز سے بھی نوازا تھا، ان کے ناول ”آئس کینڈی مین“ کو بی بی سی نے نئی دنیا کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرنے والے 100 بہترین ناولوں کی فہرست میں شامل کیا تھا۔
بھارتی نژاد کینیڈین فلم ڈائریکٹر دیپا مہتا کی ایوارڈ یافتہ فلم ”ارتھ“ بیپسی سدھوا کے ناول ”آئس کینڈی مین“ سے ہی ماخوذ تھی، جس کا متبادل امریکی ٹائیٹل ”کریکنگ انڈیا“ بھی رہا ہے۔
اپنے ایک انٹرویو میں انہوں نے اپنے اس ناول کے ٹائیٹل میں تبدیلی کی وجہ یوں بیان کی تھی۔ ’امریکا میں منشیات فروشوں کو بعض اوقات ”کینڈی مین“ کہا جاتا ہے، پبلشر کا خیال تھا کہ کریکنگ انڈیا کا عنوان کتاب کے مواد کے لیے بہتر ہے اور میں نے ان سے اتفاق کیا۔‘
پارسی ہونے کے ناطے، بیپسی سدھوا کے اہل خانہ کے مطابق، ان کی آخری رسومات تین دن بعد ہیوسٹن میں ہی ادا کی جائیں گی۔