1960 کی دہائی میں سب کے دلوں پر راج کرنے والے اداکار سنجیو کمار کو ٹیلنٹ اور ورسٹائلٹی کا خزانہ سمجھا جاتا ہے۔

سنجیو کمار کا اصل نام ہری ہر جیٹھا لال جوری والا تھا،انہوں نے مختلف انواع کی متعدد فلموں میں اداکاری کی۔ وہ 1960 کی دہائی کے سب سے بڑے، غیر معمولی اداکاروں میں سے ایک تھے۔

سنجیو کمار نے بلاشبہ بحیثیت ایک اداکار شہرت کی بلندیوں کو چھوا۔ تاہم، ان کی محبت کی زندگی مشکلات کا شکار رہی کیونکہ کئی رومانوی تعلقات کا حصہ بننے کے باوجود وہ ایک غیر شادی شدہ شخص کی حیثیت سے اس دنیا سے رخصت ہوئے۔

نرگس اور سنیل دت کی شادی میں راج کپور نے خود پر تشدد کیوں کیا؟

سنجیو کا نام اپنے دور کی کئی ہیروئنوں کے ساتھ لیا جاتارہا ہے جن میں ہیما مالنی، سائرہ بانو اور نوتن شامل ہیں، سنجیو کا تعلق میواتی گھرانہ سے تعلق رکھنے والی پلے بیک گلوکارہ شولکشن پنڈت سے بھی تھا۔ لیکن ان کے سب سے زیادہ چرچے اداکارہ ہیما مالنی کے ساتھ افیئر کے سبب ہوئے۔

ہیما مالنی سے ان کی ادھوری محبت کی داستان شاید ادھوری رہ گئی ہو لیکن اسے بھلایا نہیں جا سکتا اور جب بھی ان کی زندگی کے بارے میں کچھ لکھا جاتا ہے تو ہیما مالنی کے ساتھ ان کا رشتہ اس کہانی کا سب سے اہم حصہ ہوتا ہے۔

ہیما مالنی اور سنجیو کی شادی کے تقریبا تمام مراحل طے ہو چکے تھےلیکن بالآخر سنجیو کی ایک شرط کی وجہ سے یہ رشتہ ہوتے ہوتے رہ گیا کیوں کہ انہیں یقین تھا کہ شادی کے بعد ہیما اپنے اداکاری کے کریئر کو ترک کر دیں گی۔

فلم ’شعلے‘ کے حذف شدہ مناظر جو اے آئی سامنے لے آیا

سنجیو کمار کی سوانح حیات پر مبنی حنیف زویری اور سیمنت باتارا کی کتاب ’این ایکٹرز ایکٹر‘ میں مصنفین نے شیئر کیا کہ دونوں کے درمیان محبت کی پینگیں اس وقت بڑھیں جب وہ سال 1972 میں سیتا اور گیتا کے سیٹ پر ملے، سنجیو کمار اور ہیما مالنی ایک مشہور گانے ’ہوا کے ساتھ ساتھ‘ کی شوٹنگ کر رہے تھے، یہ گانا مہابلیشور کی دلکش سڑکوں پر فلمایا گیا جو ان کی محبت کا ثبوت بن گیا۔

کتاب کے مطابق اس دوران ایک ایسا واقعہ پیش آیا جس نے سنجیو کمار اور ہیما مالنی کو ایک ساتھ لانے میں اہم کردار ادا کیا، دونوں گانے ’ہوا کے ساتھ ساتھ‘ کی شوٹنگ کر رہے تھے جب ٹرالی بے قابو ہو گئی اور ایک پہاڑ کی طرف مڑ گئی، اداکاروں کی خوش قسمتی سے آگے کی سڑک اندر کی طرف مڑی ہوئی تھی اور وہ خطرناک چٹان سے دور جا گرے۔

کیا آپ گووندا کی کرئیر کی فلاپ ترین فلم کے بارے میں جانتے ہیں؟

معمولی زخموں کے ساتھ سنجیو اور ہیما اس خوفناک حادثے میں محفوظ رہے، لیکن دل کی چوٹ کھا بیٹھے کیونکہ حادثے کے بعد جوڑی ایک دوسرے کے بارے میں زیادہ فکر مند نظر آئی یوں خیال کیا جاتا ہے کہ اس وقت ان میں ایک دوسرے کے لیے جذبات پیدا ہوگئے تھے۔

سنجیو کمار ہیما ملانی سے شادی کرنے پر ڈٹ گئے لیکن ایک رکاوٹ ان کی والدہ شانتا بین تھیں، وہ ایک اداکارہ ہونے کی وجہ سے ہیما مالنی کو اپنی بہو بنانے کے خلاف تھیں، تاہم نرم دل ہیما مالنی نے شانتا بین کا دل جیت لیا۔

ہیما مالنی جب بھی شانتا بین سے ملتی تھیں تو ہمیشہ سر ڈھانپتی تھیں اور ان کے پاؤں بھی چھوتی تھیں، کچھ ہی عرصے بعد ہیما مالنی کوشانتا بین اپنی بہو بنانے پرراضی ہو گئیں اور یوں وہ واحد اداکارہ بن گئیں جسے شانتا بین نے اپنی بہو بننے کی منظوری دی تھی۔

اب اگلا مرحلہ مدراس میں ہیما کے خاندان سے ملنا اور اس سے شادی کے لیے ان کا ہاتھ مانگنا تھا۔

جلد ہی ملاقات کی تاریخ طے ہو گئی اور ٹکٹ خریدے گئے، روایات کی پیروی کرتے ہوئے شانتا بین نے ہیما مالنی کی والدہ جیا چکرورتی سے مٹھائی کے ڈبوں کے ساتھ ملاقات کی، ہیما کی والدہ بھی سنجیو کے خاندان سے مل کر خوش ہوئیں۔

اگرچہ دونوں اداکار مختلف ثقافتی پس منظر سے تعلق رکھتے تھے لیکن یہ ان کے بیچ کبھی رکاوٹ نہیں بنا البتہ ایک بار پھر، ہیما مالنی کا فلمی کرئیر ان کے خوشگوار تعلق میں ہڈی بن گیا۔

اب کی بار ہیما مالنی کی والدہ جیا چکرورتی نے وہ شرط رکھی جو ہیما اور سنجیو کمار کے رشتے میں رکاوٹ بن گئی، انہوں نے شانتا بین کو بتایا کہ ان کا بیٹا ہماری بیٹی سے شادی کر سکتا ہے اگر وہ اسے کام جاری رکھنے کی اجازت دیں۔

سنجیو کے خاندان کے لیے اس شرط کو قبول کرنا انتہائی مشکل تھا، شانتا بین اور سنجیو نے ہیما پر واضح کر دیا تھا کہ اگر وہ جریوالوں میں شادی کرنا چاہتی ہیں تو انہیں بطور اداکارہ اپنا کریئر ترک کرنا ہو گا، گایتری پٹیل کے مطابق ہیما نے سنجیو سے وعدہ کیا تھا کہ وہ اپنے زیر التواء کاموں کو مکمل کریں گی اور فلمی برادری کو خیرباد کہہ دیں گی۔

ہیما مالنی اس وقت، وہ سب سے زیادہ معاوضہ لینے والی اداکاراؤں میں سے ایک تھیں اور انہیں امید تھی کہ سنجیو کمار بالآخر راضی ہو جائیں گے اور انہیں اپنے کریئر کو آگے بڑھانے کی اجازت دیں گے۔

تاہم، کوئی بھی فریق سمجھوتہ کرنے کے لیے تیار نہیں تھا اور دونوں جانب سے اس شرط کی وجہ سے ان کے تعلقات اختتام پذیر ہوگئے۔

ہیما نے 1991 میں میگزین، جونیئر جی کے ساتھ انٹرویو میں سنجیو کے ساتھ اپنے تعلقات ختم ہونے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ سنجیو کمار ایسی بیوی چاہتے تھے کہ جو گھر داری کے لیے اپنا سب کچھ قربان کردے، ان کی بوڑھی والدہ کی دیکھ بھال کرے اور ان کو سپورٹ کرے جب کہ وہ خود ناظرین کو متاثر کررہے اور ان کی تعریفیں سمیٹ رہے تھے، جس سے بظاہر لگتا ہے کہ وہ میل شاؤنسٹ تھے لیکن ان کے بارے میں کوئی سخت رائے قائم کرنے سے پہلے دیکھا جائے تو یہ وہ زمانہ تھا جب شوبز کا انتخاب کرنے والی خواتین کو نیچا سمجھا جانا عام تھا۔

More

Comments
1000 characters