بالی و وڈ اداکار گووندا بیک وقت ڈانسر، مزاحیہ اداکار اور سابقہ سیاست دان ہیں جنہیں بالی ووڈ کا “ کامیڈی کنگ“ بھی کہا جاتا ہے۔ انہوں نے اسکرین پر ہنسی مذاق کو ایک نئے رنگ کے ساتھ پیش کیا۔ فلموں میں ان کے پہنے گئے منفرد ڈریسز اور ڈانس مووزان کی شخصیت کی پہچان بن گئے۔

1980ء کی دہائی میں، گووندا کی ترجیح فیملی ڈراما، ہنگامہ خیز اور رومانوی فلمیں ہوا کرتی تھیں لیکن 1990ء کی دہائی میں گووندا نے مزاحیہ فلموں میں کام کرنا شروع کیا۔ ایک وقت پر جہاں کی فلمیں باکس آفس پر کامیاب نہیں ہو رہی تھیں تو مشہور بھارتی اداکار امیتابھ بچن نے ان کے ساتھ کام کیا اور ان کی واپسی میں مدد کی۔

گووندا کا بیٹا فلموں میں انٹری کے لیے تیار

گووندا کی مشہور فلموں میں آنکھیں (1993ء)، راجا بابو (1994ء)، قلی نمبر 1 (1995ء)، ہیرو نمبر 1 (1997ء) اور حسینہ مان جائے گی (1999ء) وغیرہ سر فہرست ہیں۔ لیکن 80 اور 90 کی دہائی میں اپنی فلموں سے فلم بینوں کے دلوں پر راج کرنے والا یہ فنکار 2019 میں اپنی فلم ”رنگیلاراجہ“ میں اپنی مزاحیہ اداکاری سے فلم بینوں کو متاثر کرنے میں ناکام رہا۔

سکندر بھارتی کی ہدایت کاری میں بننے والے اس کامیڈی فلم کو سابق سی بی ایف سی چیئرمین پہلاج نہلانی نے پروڈیوس کیا تھا، جن کے ساتھ گووندا نے ’الزام‘، ’آنکھیں‘، ’شعلہ‘ اور ’شبنم‘، ’انداز‘ جیسی ہٹ فلموں میں کام کیا تھا۔

دو فلموں میں ہی عامر خان سے زیادہ دولت کمانے والا امیرترین اداکار

فلم میں گووندا نے ’راجہ اور یوگی‘ کے نام سے ڈپلیکیٹ کردار ادا کیے، جو ایک دوسرے کے مکمل متضاد کردار ہیں۔

فلم میں دیگر اہم کردار دگنگنا سوریہ ونشی، مشیکا چورسیا، شکتی کپور اور پریم چوپڑا نے ادا کیے، رنگیلا راجہ دراصل رجنی کانت کی بلاک بسٹر فلم نیترکن (1981) کا ری میک تھی۔

نیہا ککڑ نے پاکستانیوں اور عاصم اظہر سے محبت کا اظہار کر دیا

’رنگیلا راجہ‘ گووندا کی سب سے بڑی ناکام فلم سمجھی جاتی ہے کیونکہ یہ اپنی لاگت کا صرف ایک فیصد ہی کما سکی، 19 کروڑ روپے کے بجٹ سے بننے والی اس فلم نے اپنے پورے تھیٹر ریلیز میں صرف 18 لاکھ روپے کمائے۔

6 نومبر 2018 کو ریلیز ہونے والی اس فلم کو دسمبر 2018 کو غیر معینہ مدت کے لیے اس وقت مؤخر کر دیا گیا جب سینٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفکیشن نے سرٹیفکیٹ کا اجراء روک دیا۔

پروڈیوسر پہلاج نہلانی نے اس فیصلے کے خلاف فلم سرٹیفکیشن اپیلیٹ ٹریبیونل میں اپیل کی، 14 دسمبر 2018 کو سی بی ایف سی نے صرف تین مناظر میں تبدیلی کے ساتھ فلم کو کلیئر کر دیا، جو کہ پہلے 20 مناظر کو کاٹنے کے مطالبے کے مقابلے میں ایک بڑی کمی تھی، اس کے بعد پہلاج نہلانی نے فلم کو 11 جنوری 2019 کو ریلیز کیا۔

گووندا نے بھی اس تنازع پر ایک پریس کانفرنس میں بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ کچھ لوگ جان بوجھ کر فلم کی ریلیز میں رکاوٹ ڈال رہے تھے اور مناسب تعداد میں اسکرینز فراہم نہیں کر رہے تھے۔

’رنگیلا راجہ‘ کی ریلیز کے بعد گووندا نے فلموں سے دوری اختیار کر لی اور بالی ووڈ سے غیر معینہ مدت کے لیے وقفہ لے لیا، اب وہ کبھی کبھار ٹیلی ویژن شوز میں نظر آتے رہتےہیں۔

More

Comments
1000 characters