بھارتی فلم ’پشپا 2‘ کے شوکے دوران بھگدڑ واقعہ میں مسلمان رکن اسمبلی نے اَلّو ارجن کی منافقت بے نقاب کردی۔

تلنگانہ اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے مسلمان رکن اسمبلی (ایم ایل اے) اکبر الدین اویسی نے حیدرآباد میں فلم ’پشپا 2‘ کے پریمیئر کے موقع پر بھگدڑ کے بعد تیلگو سپر اسٹار کی ’بے حسی‘ اور ’غیر ذمہ داری‘ پر کڑی تنقید کی ہے۔

اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے اویسی نے الزام لگایا کہ بھگدڑ میں ایک خاتون کی موت کے باوجود اللو ارجن نے فلم دیکھی، اور جاتے وقت اپنے مداحوں کو ہاتھ بھی لہرایا۔

پشپا 2 باکس آفس پر تاریخ رقم کرنے میں کامیاب،عالمی سطح پر 400 کروڑ روپے کمالیے

اداکار کا نام لیے بغیر مسلمان رکن نے کہاکہ “میری معلومات کے مطابق جب اللو ارجن کو بھگدڑکے دوران ایک ہلاکت کی اطلاع ملی، تو اس نے کہا کہ ’اب میری فلم ہٹ ہوگی‘۔

واضح رہے کہ فلم ’پشپا 2‘ کے شو کے دوران بھگدڑ 4 دسمبر کو اس وقت ہوئی جب مداحوں کی بڑی تعداد اللو ارجن اور ساتھی اداکارہ رشمیکا مندھانا کی ایک جھلک دیکھنے کے لیے سندھیا تھیٹر میں جمع ہوگئی تھی۔

واقعہ میں 39 سالہ خاتون ہلاک اور اس کا بیٹا شدید زخمی ہوگیا تھا۔ پولیس نے کہا کہ سینما انتظامیہ کی طرف سے رش کو سنبھالنے کے لیے انتظامات نہیں کیے گئے تھے۔

اکبر اویسی نے کہا کہ بھگدڑ کے بعد بھی اس بے حس اداکار (اللو ارجن) نے فلم دیکھی، ہلاک ہونے والی خاتون کے گھر والوں سے ملنے کی زحمت بھی نہیں کی۔

پشپا پریمیئر میں بھگدڑ سے زخمی ہونے والا بچہ دماغی طور پر مردہ قرار

مسلمان رکن اسمبلی کا کہنا تھا کہ میں بھی عوامی جلسوں کے لیے جاتا ہوں، جہاں ہزاروں لوگ آتے ہیں، لیکن میں اس بات کو یقینی بناتا ہوں کہ بھگدڑ کا واقعہ پیش نہ آئے۔

دریں اثنا اللو ارجن کو واقعہ کے بعد 13 دسمبر کو اسکی رہائشگاہ سے گرفتار کیا گیا۔ نچلی عدالت نے اداکار کو 14 دن کی عدالتی حراست میں بھیج دیا، لیکن اسی دن تلنگانہ ہائیکورٹ نے انہیں عبوری ضمانت دیدی۔

’پشپا‘ اسٹار اَلو ارجن جیل سے رہا

اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے دعویٰ کیا کہ اللو ارجن نے پولیس کی اجازت سے انکار کے باوجود فلم ’پشپا 2‘ کی اسکریننگ میں شرکت کی۔

ریڈی نے مزید کہاکہ سینما میں داخل ہونے سے پہلے اور باہر نکلتے وقت فلمسٹار گاڑی کے سن روف سے کھڑا ہوا اور ہجوم کی طرف دیکھ کر ہاتھ لہرایا تھا۔

More

Comments
1000 characters