ایک سال سے کم عمر بچوں کے لیے مساج بہت ضروری ہوتا ہے۔ جس سے بچوں کو سکون ملتا ہے اور نشوونما میں بھی مدد ملتی ہے۔ لیکن سردی کے موسم میں بچوں کا مساج ماوں کو الجھن میں ڈال دیتا ہے جس کے باعث وہ یا تو مساج کرنا چھوڑ دیتی ہیں یا پھر کچھ ایسی غلطیاں کر بیٹھتی ہیں کہ بچے کو سردی لگ جاتی ہے اوروہ بیمار پڑجاتا ہے۔
اگر آپ کے گھر میں بھی نوزائیدہ بچہ ہے تو مساج سے متعلق ان چھوٹی چھوٹی باتوں کو ذہن میں ضرور رکھیں۔
تیل کو ہلکا گرم کر لیں
مالش کے لیے تیل کو ہمیشہ ہلکا سا گرم کرلیں۔ تاکہ اسے بچے کے جسم پر لگانے سے اسے سردی محسوس نہ ہو
بچے کےکپڑے نہ اتاریں
بچوں کو مساج کرتے ہوئے سب سے پہلے ان کے جسم سے کپڑے ہٹا دیے جاتے ہیں۔ لیکن سرد موسم میں غلطی سے بھی ایسا نہیں کیا جائے کیونکہ پورے کپڑے یا اونی کپڑے اتار کر مساج کرنا بچے کے لیے نقصان دہ ہوسکتا ہے اور بچے کو سردی لگ سکتی ہے۔ اس لیے بچوں کے کپڑوں کے اندر ہاتھ ڈال کر ہمیشہ تیل لگائیں اور مالش کریں۔
ہاتھوں کو تھوڑا سا گرم کر لیں
مساج کرنے سے پہلے اپنے ہاتھوں پر تھوراسا تیل لگائیں اور پہلے انہیں گرم کر لیں۔ تاکہ بچے کو ٹھنڈے ہاتھوں کی وجہ سے تکلیف نہ ہو۔
کمرے کا درجہ حرارت نارمل رکھیں
مساج شروع کرنے سے پہلے کمرے میں آنے والی ہوا کے ذرائع کو بند کردیں اور ہیٹڑ یا بلور کو آن کر کے درجہ حرارت کو نارمل کریں۔ ہیٹر آن کرنے کے ساتھ ساتھ کمرے کی نمی کو بھی برقراررکھیں تاکہ بچے کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے اور بچے کو سردی لگ جانے کا بھی خطرہ نہ ہو۔
بچے کو براہ راست چادر یا پلاسٹک پر نہ لٹائیں
بچے کو کبھی بھی ڈائریکٹ بستر پر روئی یا پلاسٹک کی چادر پر نہ لٹائیں۔ اس کی وجہ سے بھی نومولود کو ٹھنڈ لگ سکتی ہے۔ ہمیشہ اونی چادر اور اس کے اوپر ایک صاف اور نرم چادر بچھانے کے بعد بچے کو اس پر لٹائیں۔ اس طرح بچے کو ٹھنڈ بھی نہیں لگے گی اور مساج کرنا بھی آسان ہوجائے گا۔