بالی ووڈ کے مشہور اداکار منوج پاجپائی نے پارٹیوں میں شرکت نہ کرنے کے حوالے سے خاموشی توڑ دی۔

واضح رہے کہ منوج باجپائی فلموں میں منفرد کردار نبھانے کی وجہ سے مشہور ہیں انہوں نے اداکاری کی دنیا میں اپنا ایک الگ مقام بنا رکھا ہے، تین دہائیوں سے انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں رہنے والے اداکار نے 100 سے زائد فلموں میں کام کیا ہے۔

منوج پاجپائی نے حال ہی میں بالی ووڈ کی پارٹیوں میں شریک نہ ہونے کے بارے میں ایک انٹرویو میں انکشاف کیا ہے۔

منوج واجپائی ہندو، بیوی مسلمان، بیٹی نے اپنے مذہب کا پوچھا تو کیا جواب دیا؟

انہوں نے کہا کہ پارٹیوں میں ان کے شرکت نہ کرنے کو ایک قسم کی ’بے عزتی‘ یا ’جرم‘ کے طور پر دیکھا جاتا ہے، اداکار کے مطابق انہیں ایک انتہائی مغرور شخص سمجھا جاتا ہے جبکہ ان کا مؤقف یہ ہے کہ وہ تنازعات سے بچنے کے لیے نہ پارڑیز میں شرکت کرتے ہیں اور نہ کسی ایوارڈ شو کی تقریب کا حصہ بنتے ہیں۔

’گینگز آف واسع پور‘ کو ہنسل مہتا کی ڈائریکشن میں بننا تھا، اصل کہانی سامنے آگئی

اداکار کا کہنا تھا کہ میں کسی پارٹی میں نہیں جاتا، اور اب تو لوگ مجھے مدعو بھی نہیں کرتے، کیونکہ انہیں احساس ہو گیا ہے کہ جب مجھے شرکت نہیں کرنی تو مجھے بلاد کر اپنی بے عزتی کیوں کروائیں جس پر میں مطمئن ہوں، ان کا انٹرویو میں کہنا تھا کہ براہ مہربانی مجھے کال نہ کریں کیونکہ میں رات دس ساڑھے دس بجے تک سونا پسند کرتا ہوں اور میں ہمیشہ جلدی صبح جاگتا ہوں۔

فواد خان نے منوج باجپائی کی فلم ’دی فیملی مین‘ اور اداکار کی تعریف کی

منوج نے یہ بھی بتایا کہ وہ چند ہی لوگوں سے ملاقات کرنے باہر جاتے ہیں جن میں ان کے ڈائریکٹر دوست شامل ہیں، وہ شارب ہاشمی سے ملنے جاتے ہیں لیکن ان کے زیادہ اداکار دوست نہیں ہیں۔ وہ کے کے مینن کو جانتے ہیں اور وہ ان کا بہت احترام کرتے ہیں، اور نوازالدین صدیقی سے بھی لیکن وہ اکثر اس لیے نہیں ملتے کیونکہ وہ سب بہت مصروف لوگ ہیں۔

منوج نے انٹرویو میں آگے بڑھتے ہوئے کہا کہ جو لوگ مجھے نہیں جانتے ان کا میرے حوالے سے تاثر کچھ اور ہے، کچھ لوگ سوچتے ہیں کہ میں بہت مغرور ہوں کیوں کہ ریزرو رہتا ہوں۔

More

Comments
1000 characters