حال ہی میں بھارتی یوٹیوب چینل کو دیے گئے ایک انٹرویو میں بالی ووڈ اداکار ویویک اوبرائے نے سماجی سرگرمیوں اور امدادی کاموں کے دوران پیش آنے والے پُراسرار ذاتی تجربے کا انکشاف کیا۔

دوران گفتگو ویویک اوبرائے نے بتایا کہ جب میں اپنی ذاتی اور پیشہ ورانہ زندگی کے ایک مشکل دور سے گزر رہاتھا تو میری والدہ نے مجھے دوسروں کی خدمت کرنے اور کام آنے کا مشورہ دیا۔

والدہ کے مشورے پر عمل کرتے ہوئے میں نے 2004 میں جنوبی بھارت جانے کا فیصلہ کیا اور سونامی کے متاثرین کے درمیان خیمہ لگاکر خود کو امدادی کاموں میں مصروف کر لیا۔

ویویک کے مطابق یہ وہ وقت تھا جب میں زندگی میں بڑھتے مسائل کی وجہ سے ذہنی طور پر بہت پریشان تھا، وہاں کسی نے مجھے مندر جانے کا مشورہ دیا جہاں میری ملاقات صرف دھوتی پہنے سفید داڑھی والے ضعیف شخص سے ہوئی۔

اداکار کے مطابق اس سادہ سے ضعیف شخص نے جب روانی میں انگریزی میں بات کی تو میں چونک گیا۔ انھوں نے مجھے اپنے پاس بٹھایا اور کہا کہ تم بہت پریشان ہو، برے وقت سے گزر رہے ہوں، اسی لیے تمہیں مندر بھیجا گیا، تمہیں ایک بڑے مالی نقصان کا سامنا ہے لیکن تم خوش قسمت ہو، جو رقم تمہارے نقصان کو کم کر سکتی تھی، تم نے یہاں امدادی کاموں پر خرچ کی اور تم اس کا فائدہ اٹھاؤ گے۔

ویوک کے مطابق اس گفتگو کے بعد اس شخص نے مجھے چند ہدایات دیں اور ان پر عمل کرنے کا کہا، اس کے بعد میں جب دوبارہ مندر گیا تو وہ شخص مجھے کہیں نہیں ملا، میں نے لوگوں سے اس کے بارے میں دریافت کیا تو وہ حیران رہ گئے، انھوں نے مجھے بتایا کہ یہ مندر تو خالی ہے یہاں کوئی نہیں ہے۔

More

Comments
1000 characters