اداکار منوج باجپائی نے انکشاف کیا کہ مذہب کی وجہ سے ان کے گھرمیں کبھی کوئی مسئلہ نہیں ہوا اور جب ان کے والد کا انتقال ہوا تو ہندووں سے زیادہ مسلمانوں نے شرکت کی تھی۔
مشہور بھارتی اداکار منوج واجپائی کی شادی شبانہ رضا سے 2006 میں ہوئی تھی دونوں مختلف مذاہب سے تعلق رکھتے تھے لیکن اس سے ان کے تعلقات میں کوئی فرق نہیں آیا۔
حنا خان اہم اعزاز ملنے پربرہم کیوں؟
منوج واجپائی کا کہنا تھا کہ جب انہوں نے شبانہ رضا سے شادی کی تو انہیں اپنے خاندان کی طرف سے کسی قسم کے دباؤ کا سامنا نہیں کرنا پڑا، جو ایک مختلف مذہب کی پیروی کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کے والد کھلے ذہن کے نئی سوچ رکھنے والے تھے اور انہوں نے کبھی ان کے رشتے کی مخالفت نہیں کی۔
منوج نے اپنی بیٹی کی پرورش کے بارے میں بھی بات کی انہوں نے اپنی بیٹی کو آزادی دی ہوئی ہے کہ وہ مذہب کے حوالے سے جو چاہے فیصلہ کر سکتی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اداکار نے ایک انٹرویو میں انکشاف کیا کہ وہ اور ان کی بیوی شبانہ ایک دوسرے کے مذہب کا احترام کرتے ہیں۔ اس لیے اس گھر میں کبھی کوئی مسئلہ نہیں ہوا۔
منوج نے مزید کہا کہ میرے والد بہت اچھے انسان تھے ان کے دوستوں میں زیادہ تعداد مسلمانوں کی تھی۔ اور آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ ان کی موت پر ہندووں سے زیادہ مسلمان تھے۔
منوج نے انٹرویو کے آخر میں کہا کہ وہ ہر روز پوجا کرتا ہے جبکہ ان کی بیوی اپنے مذہب پر عمل کرتی ہے۔ اور وہ کبھی سلام کرتی ہے اور کبھی نہیں۔ ہم اس بارے میں کوئی سوال نہیں کرتے ہیں۔
منوج باجپائی نے کہا کہ ان کے گھر میں مذہب ایک نان ایشو ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ وہ روزانہ مندر میں پوجا کرتا ہے، جب کہ ان کی بیوی اپنے عقیدے کی پیروی کرتی ہے۔ ”آوا، کبھی وہ پرنام کرتی ہے، کبھی نہیں کرتی۔ ہم ان چیزوں پر سوال بھی نہیں کرتے،“