کوٹ ادو کا رہائشی نوجوان تنویر محمد سنگاپور سے دلہن بیاہ لایا۔ ان کی بیگم، مومو، سنگاپور کی ایک یونیورسٹی میں چائنیز زبان کی ٹیچر ہیں، جنہیں اپنے پاکستانی طالبعلم تنویر سے محبت ہوگئی۔ مومونے اسلام قبول کر کے پاکستانی نوجوان سے شادی کی اور کوٹ ادو پہنچ گئیں۔
مومو کا تعلق چین کے شہر شنگھائی سے ہے، لیکن وہ سنگاپور میں مختلف ممالک کے طلباء و طالبات کو چائنیز زبان سکھاتی ہیں۔
دولہا کو بارات میں مریم اور نواز شریف کی تصویر والا ہار پہنے دیکھ کر دلہن نے کیا کہا؟
تنویر محمد کا کہنا ہے کہ مومو میری ٹیچر تھیں۔ میں نے انہیں اسلام کے بارے میں بتایا اور انہوں نے اسلام قبول کیا۔ اس کے بعد ہم نے باقاعدہ نکاح کیا اور انہیں کوٹ ادو اپنے گھر لے آیا۔
مومو نامی خاتون نے کہا کہ، مجھے پاکستان آ کر بہت زیادہ پیار ملا۔ پاکستان ایک خوبصورت اور پرامن ملک ہے اور یہاں کے لوگوں کی محبت لاجواب ہے۔
تنویر محمد نے اپنی شادی کی خوشی میں اپنے دوستوں اور رشتہ داروں کے لیے ایک نجی شادی ہال میں شاندار اور پرتکلف دعوت ولیمہ کا اہتمام بھی کیا۔
یہ کہانی محبت اور ثقافتی تبادلے کی ایک مثال پیش کرتی ہے۔ جو دلوں کو جوڑنے کا ذریعہ بنتی ہے۔
Comments are closed on this story.