فہد مصطفیٰ ایک کامیاب اور مشہور پاکستانی اداکار، میزبان اور پروڈیوسر ہیں۔ لیکن انہیں اصل شہرت گیم شوز سے ملی۔ گیم شو سے عروج کی سیڑھیاں طے کرنے والے فہد مصطفی نے کبھی میں کبھی تم کی لازوال کامیابی کے بعد بین ااقوامی شہرت حاصل کرلی ہے۔

فہد مصطفیٰ کے 10 سال کے بریک کے بعد ’کبھی میں کبھی تم‘ سے کم بیک کا فیصلہ لیا جو سو فیصدی صحیح ثابت ہوا۔

ہانیہ عامر کا شاہ رخ کو پیغام، ویڈیو وائرل ہوگئی

حال ہی میں فہد مصطفیٰ نے ایک شو میں شرکت کی جہاں انہوں نے ”کبھی میں کبھی تم“ کرنے کے اپنے فیصلے کے بارے میں کھل کر بتایا۔

انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ وہ ایک اور ڈرامہ کرنے والے تھے۔ انہوں نے اے لسٹر کے مرکزی کرداروں کے بارے میں بھی بات کی۔

’کبھی میں کبھی تم‘ کے بارے میں بات کرتے ہوئے فہد مصطفیٰ نے کہا کہ میں ’کبھی میں کبھی تم‘ کی کاسٹنگ کے دوران اداکاروں کی وجہ سے کافی غصے میں تھا۔ ہراداکار صرف پیسے کے بارے میں بات کر رہا تھا۔ میں ایک اداکار ہوں اورمیں جانتا ہوں کہ ایک بار جب کوئی پروجیکٹ کامیاب ہوجاتا ہے پھر آپ کو پیسے ملتے ہیں۔ کسی بھی ڈرامے کی کامیابی میں پیسہ نہیں بلکہ اداکار کی سیٹ پر موجودگی اہمیت رکھتی ہے اور پروجیکٹوں کو یادگار بناتی ہے کیونکہ اسے پرفارم کرنے کے زیادہ مواقع ملتے ہیں۔

اداکار نے مزید کہاکہ میں نے اپنے ہدایت کار کو نومہینے کا وقت دیا جو اس سے پہلے ہٹ فلمیں دے چکے ہیں۔ ایک اچھا ڈرامہ بنانے کے لئے آپ کو چوبیس گھنٹے سیٹ پر رہنا پڑتا ہے۔ ’کبھی میں کبھی تم‘ کی کامیابی کی یہی وجہ ہے کہ میں ہروقت سیٹ پر موجود رہتاتھا۔ سیٹ پر ہونے کی وجہ سے میں زیادہ بہتر انداز میں پرفارم کر پا رہا تھا۔

کے ایم کے ٹی اداکار نے یہ بھی کہا کہ کسی کو توقع نہیں تھی کہ میں ڈرامہ کروں گا اور اس دوران ہم اس کردار کے لئے بہت سے اے لسٹرز سے بھی بات کر رہے تھے جنہوں نے ڈرامے سے انکار کردیا۔ ہانیہ عامر ہمیشہ وہاں موجود ہوتی تھیں اور انہوں نے ہی مجھے ڈرامہ کرنے کے لئے کہا تھا۔ ہمارے ساتھ جاوید شیخ بھی تھے اور عماد ہمیشہ وہاں موجود رہتے تھے۔ بشریٰ انصاری بھی میرے ذہن میں تھیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ کبھی میں کبھی تم کا اسکرپٹ میرے لیے نہیں لکھا گیا تھا، میں برنس روڈ کے رومیو جولیٹ کرنے والا تھا کیونکہ ایک اداکار نے شو چھوڑ دیا تھا۔ میں اسےکر سکتا تھا لیکن میں کہیں مصروف تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے جارجیس سیجا کے لئے ڈرامہ کیا کیونکہ وہ ان کے لئے کچھ کرنا چاہتے تھے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جارجیس ہمیشہ ان کا احترام کرتے تھے اور وہ یہ بھی سمجھتے تھے کہ اے آر وائی کو ان کی ضرورت ہے۔

فہد مصطفیٰ نے یہ بھی کہا کہ اچھے منصوبے اداکاروں کی محنت کا نتیجہ ہوتے ہیں۔ فی الحال جن اداکاروں کے پاس وقت ہے وہ اچھے پروجیکٹس دے رہے ہیں۔ آیوشمان کھرانہ نے وقت ملنے پر اچھی فلمیں دیں، پیسے ملنے کے بعد ان کا گراف گر گیا۔

More

Comments
1000 characters