متحدہ عرب امارات کو ’مس یونیورس‘ کے لیے امیدوار مل گئی جو ناصرف ایک ماڈل بلکہ تین بچوں کی والدہ بھی ہیں۔ ایمیلیا ڈوبرایوا عالمی ایونٹ میں ملک کی نمائندگی کریں گی۔
خلیج ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق مس یونیورس آرگنائزیشن کی جانب سے نامزد نیشنل ڈائریکٹر پوپی کیپیلا کے مطابق ایمیلیا مس یونیورس یو اے ای کے لیے ایک بہترین انتخاب ہے، وہ گزشتہ دس برس سے امارات میں رہائش پذیر ہیں، اماراتی شخص سے شادی اور عربی زبان میں گفتگو کرسکتی ہیں اور خوبصورت اور ذہین بھی ہیں۔
واضح رہے کہ مس یونیورس کے گرینڈ ایونٹ 16 نومبر کو میکسیکو سٹی میں منقعد ہوگیا اور اماراتی امیدوار کو دنیا کے 130 ممالک کے حریفوں کا سامنا ہوگا۔
پوپی کے مطابق ملبوسات کے راؤنڈ میں ایمیلیا عبایا پہنیں گی جو متحدہ عرب امارات کے لیے ایک شاندار خراج عقیدت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس کے عبایا کا نچلہ حصہ حقیقی ریت پر مشتمل ہوگا اور اوپری حصہ اس جدیدیت کی عکاسی کرے گا جو اس ملک نے حاصل کی ہے، گاؤن میں متحدہ عرب امارات کی ترقی کا سفر ظاہر ہوگا کہ کس طرح ریت سے ایک جدید ملک بنا۔
پہلے صرف 18 سے 28 سال کی عمر کے غیر شادی شدہ ماڈلز کو ہی مس یونیورس کے مقابلہ حسن میں شرکت کی اجازت تھی۔ تاہم 2023 میں عمر، قد، وزن اور ازدواجی حیثیت سے متعلق تمام پابندیوں کو ہٹا دیا گیا تاکہ خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا جاسکے۔
متحدہ عرب امارات کے علاوہ نو دیگر ممالک اس ایونٹ میں اپنا ڈیبیو کریں گے جن میں مقابلے کی پہلی حجابی مقابلہ کرنے والی مس صومالیہ بھی شامل ہے۔