بھارتی ریاست مہاراشٹرا کے سابق وزیر، مرحوم بابا صدیقی کو قتل کرنے کے لیے ہائر کیے گئے گرفتار شوٹر نے انکشاف کیا ہے کہ ان کے پاس سیاستدان کو نشانہ بنانے کے لیے ’پلان بی‘ بھی موجود تھا۔
12 اکتوبر کو، بھارتی سیاسی شخصیت اور سلمان خان کے قریبی دوست بابا صدیقی کو ممبئی میں 3 مسلح افراد نے قتل کیا، جس کی ذمہ داری لارنس گینگ نے قبول کی۔ سوشل میڈیا پر ایک گینگ ممبر نے لکھا کہ ”سلمان خان کی مدد کرنے والوں کو نہیں چھوڑیں گے۔“
بعد ازاں، پولیس نے بابا صدیقی کے قتل کے الزام میں درجنوں افراد کو گرفتار کیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق، حال ہی میں پونے کے رہائشی گورو ولاس اپونے کو ہائی پروفائل بابا صدیقی قتل کیس میں 16 ویں ملزم کے طور پر گرفتار کیا گیا۔ دوران تفتیش، اپونے نے انکشاف کیا کہ بیک اپ پلان کے تحت 6 شوٹرز کو ہائر کیا گیا تھا۔
گرفتار شوٹر نے پولیس کو بتایا کہ ماسٹر مائنڈ شبھم لونکر نے انہیں ہتھیار دے کر جھارکھنڈ بھیجا، جہاں انہوں نے کئی فائرنگ کی مشقیں کیں۔ جھارکھنڈ کے لیے روانہ ہونے سے پہلے، اپونے نے اپنے گھر والوں کو بتایا کہ وہ دوستوں کے ساتھ مدھیہ پردیش جا رہا ہے۔
ملزم نے مزید بتایا کہ ماسٹر مائنڈ لونکر نے انہیں بابا صدیقی کو شوٹ کرنے کی صورت میں 25 لاکھ روپے، دبئی کے ٹکٹ، ایک فلیٹ اور ایک گاڑی دینے کا وعدہ کیا تھا۔
یہ بھی خیال رہے کہ بالی وڈ اسٹار سلمان خان کی سکیورٹی پر ان کے مداحوں میں تشویش پائی جاتی ہے، جو بابا صدیقی کے قتل کے بعد مزید بڑھ گئی ہے۔ بابا صدیقی کے قتل کے بعد، لارنس بشنوئی گروپ نے دھمکی دی تھی کہ جو بھی سلمان خان کی مدد کرے گا، وہ ان کے نشانے پر ہوگا۔